تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

حکومت کا الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

اسلام آباد : حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا چیف الیکشن کمشنر اور ممبران استعفیٰ دیں، وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ عوام کا الیکشن کمیشن سے اعتماد اٹھ چکاہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی ، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ سیاست میں تشدد کی شدید مذمت کرتےہیں، ن لیگ کواپنےگریبان میں جھانکناچاہیے، سیاست کو سیاست سمجھ کر کی جائے تشددکاعنصرن لیگ میں موروثی طور پرموجود ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی سیاست کو ان چیزوں سے پاک کرنا ہے، نوازشریف نے 2015میں اوپن بیلٹ کاقانون لانے کی کوشش کی عمران خان نے خوش آمدیدکہا، 2018میں الیکشن میں پی ٹی آئی واحد ہے جس نے ایم پی ایزکیخلاف ایکشن لیا۔

شفقت محمود نے کہا کہ جب بھی سینیٹ الیکشن ہوتے ہیں توخریدوفروخت کی باتیں ہوتی ہیں، اوپن بیلٹ ریفرنس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ حالات کے مطابق تھا، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ شفاف الیکشن کرائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ تھا پاکستان میں سیاست میں کرپٹ پریکٹسز ختم اور اوپن بیلٹ الیکشن ہوں اور الیکشن کمیشن سے استدعا کی ایسی نشانی ہو جس سے تحقیق ہوسکے، افسوس ہے الیکشن کمیشن ہماری استدعامسترد کی اورکمیٹی بنادی، اس کانتیجہ یہ نکلا کہ اسلام آباد سے یوسف گیلانی کو زیادہ ووٹ ملے۔

وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی خاتون امیدوار کو 174ووٹ ملے ، یوسف گیلانی کو زیادہ ووٹ پڑنےسے صاف ظاہر ہوتا ہے لین دین ہوئی، یہ ناکامی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے وہ اپنی ذمہ داری نہیں نبھاسکا۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن مکمل ناکام ہوچکا ہے کسی کو اعتماد نہیں رہا، سب سے بڑی جماعت پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن پر کوئی اعتماد نہیں، موجودہ حالت میں الیکشن کمیشن نہیں چل سکتا انھیں استعفیٰ دیناچاہیے۔

انھوں نے مزید کہا عوام کا الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ہوگا تو اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ موجودہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہو، ایسا الیکشن کمیشن ہوناچاہیےکہ آئندہ الیکشن شفاف اورکوئی اعتراض نہ کرے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی رولنگ میں باقاعدہ الیکشن کمیشن کو موقع فراہم کیاگیا، الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اقدامات کرسکتی تھی تاہم الیکشن کمیشن کےاقدام سے نظام اورجمہوریت کو ٹھیس پہنچی۔

شفقت محمود نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنراور ان کے ممبران استعفیٰ دیں ، الیکشن کمیشن ایمپائر کا کردار ادا نہیں کررہا ہے، ہمارا مطالبہ سیاسی ہے کوئی ریفرنس کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہم وہ بات کرتے ہیں جوملک،جمہوریت اور مستقبل کیلئے بہتر ہے، وزیراعظم اورہماری جماعت سمجھتی ہےوقت آگیا الیکشن پر سوالیہ نشان سے آگے بڑھیں۔

Comments

- Advertisement -