تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

سرکاری ملازمین پر بڑی پابندی عائد

اسلام آباد : حکومت نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ پر سرکاری ملازمین کیلئے بڑی شرط عائد کردی، اس حوالے سے مراسلہ تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو بھجوادیا۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری ملازمین کیلئے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ پر 3 ماہ کی پیشگی نوٹس کی شرط لاگو کردی ، اس حوالے سے وزارت خزانہ نےتمام وفاقی وزارتوں اورڈویژنز کو مراسلہ بھجوادیا ہے۔

جس میں وفاقی حکومت نے ملازمین کے لیے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ سے قبل تین ماہ کے نوٹس کی مدت پوری کرنا لازمی قرار دیا ہے۔

وزارت خزانہ نے پاکستان کی تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کو بھیجے گئے ایک سرکلر میں ملازمین کو پابند کیا کہ وہ رضاکارانہ ریٹائرمنٹ سے تین ماہ قبل متعلقہ اتھارٹی کو مطلع کریں۔

وزارت کے مطابق تین ماہ کی مدت متعلقہ اتھارٹی کو اس عہدے کے لیے بھرتی کرنے کے لیے کافی وقت دے گی، جو ریٹائر ہونے والے عہدیداروں کے پاس تھا۔

وزارت نے کہا کہ 25 سال کی سروس مکمل کرنے کے بعد ریٹائر ہونے والے ملازمین رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن کے اہل ہوں گے تاہم رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کا پیشگی نوٹس نہ دینے پر انکوائری ہوگی۔

یہ پیشرفت وزارت خزانہ کی جانب سے کہنے کے بعد سامنے آئی ہے کہ چند ایسے معاملات سامنے آئے ہیں جہاں ریٹائر ہونے والے ملازمین نے اپنے استعفے جمع کرائے تھے اور متعلقہ حکام نے انہیں قبول کر لیا تھا تاہم پنشن کے لیے 25 سال کی اہلیت کی خدمت پیش نہیں کی گئی تھی۔

گزشتہ ماہ رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت آئی ایم ایف کے مطالبے پر موجودہ روایتی پنشن سیٹ اپ کو تبدیل کرنے کے لیے یکم جولائی سے رضاکارانہ پنشن اسکیم متعارف کرا رہی ہے۔

نئے بھرتی ہونے والے تمام سرکاری لازمین کو یکم جولائی سے رضاکارانہ پنشن سکیم سے نوازا جائے گا جبکہ پرانے سرکاری ملازمین کو سرکاری بجٹ سے پنشن دی جائے گی، حکومت ملازمین کو ان کی رضامندی سے نئی پنشن اسکیم میں شامل کر سکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -