اسلام آباد: حکومت پاکستان کی مسلسل کاوشیں رنگ لے آئیں جس کے بعد سوشل میڈیا کمپنیز نے اپنے پلیٹ فارم سے توہین آمیز مواد فوری ہٹانے کی یقین دہانی کرادی۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب سے حکومت کے معاملات طے پاگئے، جس کے تحت تین بڑی کمپنیوں نے توہین آمیزمواد کو سوشل میڈیا سےفوری ہٹانے پر رضا مندی ظاہر کردی۔
حکومت پاکستان کی جانب سے مقدس ہستیوں کی توہین سے متعلق مواد کی روک تھام کے لیے کمپنیوں سے رابطہ کیا گیا، جس کے بعد سے حکام کمپنیوں کو قائل کرنے کی کوشش کررہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت نے نیا سسٹم متعارف کرایا جس کے تحت توہین آمیز مواد کی آن لائن روک تھام کو نہ صرف یقینی بنایا جائے گا بلکہ ایسی ویڈیوز کو انٹرنیٹ سے حذف کیا جائے گا اور متعلقہ شخص کے خلاف پاکستانی قوانین کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس ضمن میں حکومت نے ’ایس آر او‘ جاری کیا جس کا اطلاق 21 جنوری سے شروع ہوگیا، جس کے تحت سوشل میڈیا کمپنیاں پاکستانی قوانین کی پابند ہوں گی اور وہ اپنے دفاتر پاکستان میں کھولیں گی۔
ایس آر او کے مطابق اگر توہین آمیزمواد شکایت درج کرنے کے باوجود بھی نہ ہٹایا گیا تو حکومت پاکستان کی جانب سے کمپنیوں پر پچاس کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔