اسلام آباد : حکومت پاکستان نے سابق آرمی چیف راحیل شریف کے سعودی عسکری اتحاد کی سربراہی پر کسی بھی قسم کا اعتراض نہ اٹھاتے ہوئے ان کی نئی ذمہ داریوں پر تحریری طور پر رضامندی کا اظہار کردیا۔
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے ایک بیان میں اعتراف کیا ہے کہ حکومتِ پاکستان کو سابق آرمی چیف راحیل شریف کے سعودی عسکری اتحاد کی سربراہی پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور اس حوالے سے سعودی حکام کو بھی تحریری طور پر مطلع کردیا گیا ہے۔
- Advertisement -
یہ پڑھیں: انتالیس اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد، راحیل شریف سربراہ مقرر
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف کا سعودی عرب جا کر اسلامی افواج کی قیادت سنبھالنا دونوں حکومتوں کا باہمی معاملہ ہے جسے احسن طریقے سے حل کرلیا گیا ہے۔
یہ پڑھیں: راحیل شریف کی تعیناتی؟ چیئرمین سینیٹ نے حکومت سے جواب مانگ لیا
خواجہ آصف نے بتایا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف وہاں سعودی اتحاد کا فوجی کا انتظامی اور عسکری ڈھانچہ ترتیب دیں گے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے ضروری تربیت کا اہتمام بھی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: راحیل شریف کی تعیناتی جی ایچ کیو کی اجازت سے مشروط ہے،سابق جرنیل
وفاقی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اس حوالے سے ممبر ممالک کی ایڈوائزری کونسل کا اجلاس مئی میں سعودی عرب میں متوقع ہے جس میں دیگر معاملات بھی زیر بحث لائے جائیں گے۔