جمعہ, دسمبر 27, 2024
اشتہار

حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانےپراتفاق کرلیا گیا جبکہ ن لیگ کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنےگی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اپوزيشن لیڈرشہبازشریف سے حکومتی وفد کی ملاقات ہوئی ، جس میں ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

شہباز شریف سےملاقات کے بعد وزیردفاع پرویزخٹک نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنے گی،  ذیلی کمیٹی کے سربراہ کاتعلق تحریک انصاف سے ہوگا۔

- Advertisement -

صحافی نے وزیردفاع سے سوال کیا کون سی مجبوریاں تھیں اپوزیشن کامطالبہ ماننا پڑا، جس پر پرویزخٹک نے جواب دیا مجبوریاں نہیں تھیں لیکن ایوان کو چلانا تھا، روایت تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرکوچیئرمین پی اے سی مانا۔

اگر شہباز شریف چیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے ، شاہ محمود قریشی

اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کےمعاملے پر فراخ دلی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمہوریت کی خاطر معاملہ اپوزیشن لیڈرپر چھوڑتے ہیں،اگراپوزیشن لیڈرچیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے، آئیے ملکر آگے بڑھتے ہیں،  روزانہ ہنگامہ ہوگا تو کسی کا فائدہ نہیں۔

پی اےسی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈرکرتےہیں  ،شہباز شریف

شہباز شریف نے بھی قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ  اپوزیشن نےچیئرمین پی اے سی کے لئے مجھے نامزدکیا، یہ ہٹ دھرمی کی بات نہیں، مجھے اپوزیشن کے فیصلے کو آ گے لے کرجاناتھا، کوئی دورائےنہیں ہمیں مل کرپاکستان کی ترقی کے لئےکام کرناہے،  پاکستان کےمفادمیں آپ کیساتھ ایک قدم آگے بڑھ کر چلنے کے لئے تیار ہیں۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ  پی اے سی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈر کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی نے آج جو اعلان کیا ہے، یقیناً اس سےجمہوریت کو فروغ  ملے گا، چیئرمین پی اے سی کے لئے راستے میں کہاگیا نیب کا بھاری پتھر پڑا ہے،  کیایہی بھاری پتھر بینچز پر بیٹھےارکان کے راستےمیں نہیں۔

یاد رہے حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دی تھی۔

واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان شروع سے تنازع چلا آ رہا تھا، ماضی میں اپوزیشن لیڈر کے پاس یہ عہدہ ہوتا تھا۔

ایک ماہ قبل بھی پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں