اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے حکومتی منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ ڈی ریگولیشن سے ملک میں اسمگل ایرانی آئل کی فروخت بڑھے گی۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ ملک میں غیرمعیاری تیل کی فروخت میں اضافہ ہوگا، پیٹرولیم ڈیلرز کے ملک بھر میں 15 ہزار سے زائد پیٹرول پمپس ہیں۔
خط کے متن کے مطابق ڈیلرز نے اس سیکٹر میں کھربوں کی سرمایہ کاری کررکھی ہے، بطور مارکیٹ اسٹیک ہولڈرز بغیر مشاورت کوئی فیصلہ قبول نہیں ہوگا، ڈی ریگولیشن پر پہلے بھی بات چیت کے ذریعے فیصلے کا طے ہوا تھا۔
پیٹرولیم ڈیلرز نے خط میں مزید کہا ہے کہ وزیر پیٹرولیم معاملے پر ایسوسی ایشن کے ساتھ بات کریں۔
منصوبے کے تحت آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سیز) مسابقتی نرخوں پر ایندھن فروخت کر سکیں گی تاکہ وہ اپنی مارکیٹ شیئر میں اضافہ کر سکیں، جبکہ قیمتوں کے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک حد مقرر کی جائے گی۔
ایندھن کی لاگت کو کم کرنے کے لیے، حکومت نے آئل ریفائنریز کو پیٹرولیم مصنوعات میں 5 فیصد تک ایتھنول شامل کرنے کی اجازت دینے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔