پیر, فروری 3, 2025
اشتہار

’کچھ دن ٹھہر جائیں، مذاکرات کا عمل نہ چھوڑیں‘: حکومت کا پی ٹی آئی کو مشورہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت کو مذاکرات کا عمل نہ چھوڑنے کا مشورہ دے دیا۔

عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بیان دیا کہ آج مذاکرات کا سلسلہ ختم کر رہے ہیں، مذاکرات کا عمل ان کی پیشرفت سے شروع ہوا تھا، انہوں نے کمیٹی بنائی اور خود اس کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور اب پی ٹی آئی نے انکار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5 دسمبر 2024 سے 16 جنوری 2025 تک انہوں نے تحریری مطالبات میں 42 دن لگائے اور ہم سے مطالبہ کیا کہ آپ 7 دن میں جوڈیشل کمیشن بنا دیں، ہم نے پی ٹی آئی کے مطالبات کو سنجیدگی سے لیا لیکن جوڈیشل کمیشن سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، بیرسٹر گوہر

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں چور ڈاکو کہنے والے ہم سے ہاتھ ملانے کیلیے راضی ہوئے تھے، ہمارے مطابق 28 جنوری کو 7 دن مکمل ہوں گے، ہم انہیں کہہ رہے ہیں ابھی مت جائیں کچھ دن ٹھہر جائیں، ہم اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو اجلاس بلانے کیلیے 28 کی تاریخ دے چکے ہیں، یہ صرف پانچ دن مزید انتظار نہیں کر سکتے یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔

’پی ٹی آئی والے اپنے بانی عمران خان سے ہٹ کر رائے بنا سکتے ہیں تو اب بھی سوچ لیں۔ ہماری اپیل ہے کہ پی ٹی آئی یہ عمل نہ چھوڑے۔ سیاست میں مذاکرات جمہوری عمل کا حصہ ہوتے ہیں۔ ہم نے بڑے صبر و تحمل سے مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھایا۔ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان افسوسناک ہے۔ عمران خان کی سول نافرمانی کی تحریک جاری ہے اور ٹوئٹ بھی آیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف سخت زبان استعمال کی لیکن یہ سب کچھ ہونے کے باوجود ہم نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور مذاکرات کیے۔‘

عرفان صدیقی کہتے ہیں کہ حکومتی کمیٹی اب بھی قائم ہے ہم مزید مشاورت کریں گے، پی ٹی آئی سے خواہش کا اظہار ہے کہ مذاکرات سے نہ نکلیں، مذاکرات کے دروازے سے دور جا کر پلٹ کر واپس آنا بہت مشکل ہے، ہم مذاکرات کو جمہوریت طریقے سے آگے بڑھانا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی آج بیٹھ جاتی اور کہہ دیتی ہمیں مذاکرات پسند نہیں تو کمیشن بنانے میں حکومت کو کوئی مشکل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 7 دنوں میں ہم فارغ نہیں بیٹھے رہے ہر روز مشاورت کر رہے ہیں، ہم قانون دانوں کو بھی بلا کر مشاورت کر رہے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں