تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

حکومت پی ٹی آئی مذاکرات : کشور زہرہ کے اہم انکشافات

اسلام آباد : ایم کیوایم کی خاتون رہنما اور مذاکراتی کمیٹی کی رکن کشور زہرہ نے کہا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی مذاکرات میں اسمبلیاں توڑنے اور انتخابات پر اتفاق رائے ہوگیا تھا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کو ناکام نہیں کہوں گی کیونکہ تینوں اجلاس مثبت تھے۔

کشور زہرہ نے بتایا کہ طے ہوگیا تھا کہ بجٹ کی منظوری کے ایک ہفتے بعد عام انتخابات کی طرف جائیں گے، مذاکرات میں جولائی میں اسمبلیاں توڑنے پر اتفاق ہوگیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ چوتھی میٹنگ کے لیے چیزیں فائنل کرکے معاہدہ پر اتفاق رائے ہوگیا تھا لیکن باہر نکلتے ہی شاہ محمود قریشی نے حیران کن طور پر کہہ دیا کہ مذاکرات ناکام ہوگئے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجبوری تھی ورنہ خان صاحب ناراض ہوجاتے، ہم نے کہا کہ یہ آپ کا کام تھا خان صاحب کو سمجھانا۔

رکن مذاکراتی کمیٹی کشور زہرہ نے بتایا کہ اسحاق ڈار اور یوسف گیلانی نے واضح کیا تھا کہ حکومت توسیع نہیں چاہتی، معاہدہ ہوتا تو یہ ساری باتیں معاہدے میں بھی لکھی جاتیں۔

انہوں نے بتایا کہ پہلی میٹنگ خوش آئند ہوئی، دوسری سے پہلے ان کے35 کارکن گرفتار ہوگئے، جب شاہ محمود صاحب نے بتایا تو حکومتی ٹیم نے مذاکرات روک دیے۔

کشور زہرہ نے کہا کہ جب رانا ثنااللہ صاحب کو اسپیکر پر لیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کے علم میں بھی کارکنان کی گرفتاری نہیں، دوسری میٹنگ کے بعد پرویز الہٰی کے گھر چھاپے سے بات مزید خراب ہوگئی، ایسے ہی نامناسب طریقوں سے بات بگڑتی ہے۔

گزشتہ روز پی ڈی ایم کے ہونے والے مظاہرے سے متعلق رکن مذاکراتی کمیٹی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایک صاحب نے تو سپریم کورٹ کے سامنے مظاہرہ بھی کیا، میں حکومت کی اتحادی ہوں لیکن میرا سوال یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ کس لیے کیا گیا؟ احتجاج کس بات کا؟ آپ کس سے کیا مانگ رہے تھے؟

انہوں نے کہا کہ جب مذاکرات کرنے تھے تو خاموش بھی رہتے، اب جو توڑ پھوڑ اور ہنگامے ہوئے اس سے امکانات اچھے نظرنہیں آرہے، آج بھی مذاکرات کی گنجائش ہے اور چیف جسٹس بھی ٹائم دے رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -