اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف کو اگلے بجٹ کاورکنگ پلان پیش کردیا، بجٹ میں ساڑھےسات سو ارب کے نئے ٹیکس لگائے جانے امکان ہے، جس کے مطابق بجٹ میں چینی ،گیس سمیت دیگر اشیاءکے مہنگے ہونےکا امکان ہے جبکہ سگریٹ اور مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق حکومت نے آئی ایم۔ایف کو بجٹ میں 750 ارب کےٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان پیش کردیا، جس کے تحت بجٹ میں چینی پرجی ایس ٹی کی شرح بڑھانے،گیس پر ایف ای ڈی عائد کی جائے گی جبکہ الیکٹرانکس ، فوم انڈسٹری کی مصنوعات کی پرچون قیمت پر سیلز ٹیکس کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بجٹ میں چینی ،گیس سمیت دیگر اشیاءکے مہنگے ہونے کا امکان ہے اور جی ایس ٹی کی معیاری شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی توقع ہے جبکہ سگریٹ اور مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ، جس سے بجٹ میں سگریٹ اور مشروبات مہنگے ہونے کا امکان ہے۔
ورکنگ پلان میں صنعتوں اوربجلی کی پیداوارم یں استعمال ایل این جی کی درآمد پر 5فیصدکسٹمز ڈیوٹی اور خام مال مشینری درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی و ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ برقرار رکھنےکا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بجلی اور صنعتی اشیا مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
ممکنہ فیصلےسےسے ملکی درآمدات پر 60 کروڑ ڈالر سالانہ کا دباؤہوگا، حتمی فیصلہ مشیر خزانہ کی منظوری کے بعدبجٹ میں کیا جائےگا۔
ورکنگ پلان کے مطابق الیکٹرانکس،پرنٹ اور فوم انڈسٹری پرریٹیل پرائس ٹیکس سسٹم متعارف کرایاجائےگا اور انڈسٹری کی تیار مصنوعات کی پرچون قیمت پرسیلز ٹیکس لاگو کرکے وصول کیا جائےگا۔
انڈسٹری کی مصنوعات پر پرچون قیمت اور سیلز ٹیکس کی رقم پرنٹ ہوگی جبکہ متعدد ایگزمشنز کے ساتھ یونیفائڈ ویلیو ایڈڈ ٹیکس متعارف کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
قدرتی گیس پرگیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی جگہ ایف ای ڈی عائد کی جائے گی، اس اقدام سے ایف بی آر کو ایف ای ڈی کی مد میں 60 ارب کااضافی ریونیو حاصل ہوسکےگا اور سگریٹ ومشروبات پرایف ای ڈی کی شرح بڑھانےسے37 ارب ریونیو حاصل ہوسکے گا۔
پیک شُدہ جوسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی، جس سے 5ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا جبکہ غیرمنقولہ جائیداد اورسیکورٹیز پرکیپٹل گین ٹیکس کےلیےہولڈنگ پیریڈبڑھایاجارہاہے۔
انکم ٹیکس کی مد میں20 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملے گا اور بینکوں اورانشورنس کمپنیوں کی آمدنی پر ٹیکس کا طریقہ متعارف کروایا جائے گا۔