اسلام آباد: شہباز شریف حکومت رواں مالی سال معاشی کارکردگی کو کم دکھانے کی کوشش کر رہی ہے جس کے ادارہ شماریات پر دباؤ ڈالا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے ادارہ شماریات پر دباؤ ڈالا ہے کہ جی ڈی پی تخمینہ 4.5 سے بڑھ کر 5.5 فیصدنہ ہو۔ شہباز حکومت نے ادارہ شماریات کو جی ڈی پی تخمینہ کا فارمولا بدلنے کی ہدایت کر دی ہے۔
قومی پیداوار کی شرح زیادہ دکھائی تو کریڈٹ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو جائے گا۔ جولائی تا مارچ صنعتی پیداوار 10.4 فیصد ریکارڈ کی گئی جس کا کریڈٹ عمران خان کی حکومت کو گیا۔
ذرائع ادارہ شماریات کے مطابق زراعت، صنعت اور سروسز سیکٹر کی پیداوار کم دکھانے کا کہا جا رہا ہے، شہباز حکومت کی جانب سے بروقت فیصلے نہ کرنے سے معیشت شدید متاثر ہے۔
شہباز حکومت نے رواں سال جی ڈی پی کی شرح 4 فیصدہونے کی تشہیر شروع کر دی ہے۔ شہباز حکومت گزشتہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے آخری سال کی کارکردگی کا ڈھول بجائے گی۔
مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے آخری مالی سال جی ڈی پی کی شرح 6.1 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔