اسلام آباد : شہباز حکومت مزدور کی 25 ہزار روپے ماہانہ اجرت کے اپنے ہی نوٹیفکیشن سے فرار ہوگئی، جس پر مزدور اورمحنت کش طبقے نے بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ میں30 فیصد بدترین مہنگائی میں حکومت نے غریب مزدوروں سے سنگین مذاق کیا اور مزدور کی25 ہزار روپے ماہانہ اجرت کے اپنے ہی نوٹیفکیشن سے فرار ہوگئی۔
وزیراعظم نے اپنی پہلی تقریر میں کئے گئے اعلان سے بھی بڑا یوٹرن لے لیا ، شہباز شریف نے بطور قائد ایوان مزدور کی اجرات 25ہزارماہانہ کرنےکااعلان کیا تھا۔
جس کے بعد وفاقی حکومت نے17جون کوباضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا اوریکم اپریل سےنفاذکااعلان کیا ، 20 جون کو وفاقی حکومت مزدوروں سے کئے گئے وزیراعظم کے وعدے سے مکر گئی۔
20 جون کے نوٹیفکیشن میں یوٹرن لیکر وفاق نےیکم جولائی سے اجرت کا لالی پاپ دے دیا، جس پر مزدور اورمحنت کش طبقے نے حکومت کی جانب سے وعدہ خلافی پر بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔
مزدور یونینز ،محنت کش تنظیموں میں وفاقی حکومت کیخلاف احتجاج پر مشاورت جاری ہے ، مزدور،محنت کش تنظیموں کےقائدین آج سہ پہرلاہور میں لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
صدر انصاف لیبر ونگ رانا عبدالسمیع نے کہا کہ پی ڈی ایم نے 2ماہ میں معیشت کو برباد کردیا ،ملک میں جاری معاشی بدحالی کا ایندھن محنت کشوں کو بنایا جارہا ہے۔
مزدور رہنما کا کہنا تھا کہ 30فیصدمہنگائی نےبجلی،تیل،گیس،اشیائےخورونوش کودسترس سے نکال دیا، حکومت نہایت بھونڈے انداز میں مزدوروں کامذاق بنارہی ہے۔
مزدور رہنما نے وزیراعظم کےاعلان کے بعد نوٹیفکیشنزمیں تبدیلیاں قابل مذمت ہیں،غریب،محنت کشوں کے استحصال پر سیاست چمکانے کی کوشش افسوسناک ہے، کھوکھلے اعلانات کے ذریعے سیاسی تحسین سمیٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
، مزدور رہنما نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت 20 جون کا نوٹیفکیشن فوری واپس لے اور یکم اپریل سے تنخواہ میں اضافےکا وعدہ پورا کرے۔