کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ قتل کے حوالے سے وزارتِ داخلہ کے خط کا علم تھا، میئر کراچی سمیت پوری قیادت کی سیکیورٹی کے لیے وزیر اعلیٰ اور حکومت سندھ کو کئی بار درخواست دی تاہم سیکیورٹی نہیں دی گئی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ قتل کے حوالے سے وزارتِ داخلہ کے خط کا علم تھا، ہم 23 اگست کی پالیسیوں پر گامزن ہیں اور کسی دھمکی یا دھونس سے نہیں ڈریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میئرکراچی سمیت ایم کیو ایم پاکستان کے تمام رہنماؤں کو سیکیورٹی کے خدشات ہیں، جس کے باعث وزیر اعلیٰ اور حکومت سندھ سے کئی بار سیکیورٹی کی درخواست کرچکے ہیں۔
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ درخواست کے باوجود حکومت سیکیورٹی دینے کے معاملے میں دلچسپی نہیں لے رہی، اگر کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اُس کی ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوگی۔
پڑھیں: وسیم اختر کی جان کو ایم کیو ایم لندن سے خطرہ ہے، حساس ادارے
ایم کیو ایم کے رہنماء نے شہر میں ٹریفک جام کے مسئلے کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ابھی تک کوئی پلان پیش نہیں کیا جبکہ ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے۔