کراچی : ہیلتھ رسک الاؤنس نہ ملنے پر گرینڈ ہیلتھ الائنس کا احتجاج 33 ویں روز میں داخل ہو گیا، جس کے باعث سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہیں اور مریضوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہیلتھ رسک الاؤنس نہ ملنے پر گرینڈہیلتھ الائنس کا احتجاج 33 روز سے جاری ہے، صوبائی حکومت کی کمیٹی مسئلہ حل کرنے میں ناکام رہی اور ڈیڈلاک برقرار ہے۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے احتجاج کے باعث سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہیں اور مریضوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
صدر آل سندھ پیرامیڈیکل اسٹاف اخلاق احمد نے کہا ہے کہ احتجاج کراچی پریس کلب پر جاری رہے گا، مظاہرین سندھ کے وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف نہیں بڑھیں گے۔
ترجمان وائی ڈی اے سندھ ڈاکٹرمحبوب کا کہنا ہے کہ شرکا وزیر اعلیٰ ہاوس نہیں جائیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ فوری طورپر اعلیٰ اختیاری کمیٹی تشکیل دیں، دیگر صوبوں میں ہیلتھ رسک الاونس بدستور برقرارہے لیکن یہاں اسے ختم کر دیا گیا ہے۔
ذرائع محکمہ صحت نے کہا ہے کہ حکومت دیگرصوبوں میں ملنےوالی مراعات کاجائزہ لے رہی ہے۔
سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن، وزیر بلدیات سید ناصر شاہ، سیکریٹری صحت اور سیکریٹری خزانہ پر مشتمل چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاہم مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔