چین میں ہونے والی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انڈا کھانے سے موت کا خطرہ 14 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ایک دن میں صرف آدھا انڈا کھانے سے بھی موت کا خطرہ 7 فیصد تک بڑھتا ہے، انڈا ابلا ہو، تلا ہو یا دیگر طریقے سے تیار کردہ ہو تمام صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو شخص ایک دن میں پورا انڈا کھاتا ہے اس کی موت خطرہ 14 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سفیدی اور زردی سمیت صرف آدھا انڈا بھی انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے۔
محققین نے کہا ہے کہ انڈے میں چربی اور کولیسٹرول کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے، کوشش کریں کہ انڈے کی صرف سفیدی استعمال کی جائے، یا پھر متبادل کے طور پر کوئی دوسری غذا کا انتخاب کریں، اندے کھانا کینسر اور عارضہ قلب کا موجب بن سکتا ہے۔ شہری شریانوں، دل اور فالج کی بیماریوں کا بھی شکار ہوسکتے ہیں۔
سردی کے موسم میں انڈے کھانا کیوں ضروری ہیں؟
بعض طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ انڈوں میں وٹامنز اور معدنیات پائی جاتی ہیں جو صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں۔ لیکن نئی تحقیق کے بعد انسانوں کو چاہیے کہ وہ زردی استعمال کرنے سے گریز کریں۔
ماضی کے تحقیق کے مطابق دیگر غذا کے ساتھ انڈا کھانے سے ہمارے جسم میں وٹامن کو جذب کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ مثال کے طور پر سلاد کے ساتھ ایک انڈے کا اضافہ جسم میں سلاد سے ملنے والی وٹامن ای کی مقدار بڑھا سکتا ہے، ایک انڈے کی زردی میں تقریباً 185 ملی گرام کولیسٹرول ہوتا ہے۔
امریکی حکومت کی غذائی ہدایات کے مطابق کسی بھی شخص کو ایک دن میں 300 ملی گرام سے زیادہ کولیسٹرول استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ انڈوں میں موجود کولیسٹرول صحت کے لیے زیادہ خطرناک نہیں ہے، کولیسٹرول زیادہ خطرناک تب ہوتا ہے جب وہ خون کی نالیوں میں موجود آکسیجن کے ساتھ مل کر ’آکسائڈائز‘ ہو جاتا ہے۔ تاہم ان کے مطابق انڈوں میں موجود کولیسٹرول کے ساتھا ایسا نھیں ہوتا۔