بھارت میں دولہے نے جہیز میں ملے 31 لاکھ روپے واپس کرکے ایک روپے میں شادی کرلی۔
جہیز کی وجہ سے بیٹیوں کی شادی کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے، لڑکیاں جہیز کی لعنت کی وجہ سے گھر بیٹھی ہیں اور ان کی شادی نہیں ہورہی اور وہ کنواری ہی رہ جاتی ہیں۔
اسی دوران سہارنپور کے وکاس رانا نے جہیز میں ملنے والی 31 لاکھ روپے کی رقم اپنے سسرال والوں کو واپس کر دی۔ شادی کی رسومات صرف ایک ناریل اور ایک روپے کے سکے سے ادا کی گئیں۔
وکاس رانا نے جہیز کی بھاری رقم قبول نہ کر کے معاشرے کے لیے ایک مثال قائم کی ہے، نئی نسل کی اس سوچ کو ناصرف یوپی بلکہ ہریانہ میں بھی سراہا جا رہا ہے۔
ٹیکا کی تقریب کے وقت دلہن کے اہل خانہ نے دولہے کو شگن کے طور پر 31 لاکھ روپے دیے لیکن دولہا وکاس اور اس کے اہل خانہ نے جہیز کو سماجی برائی قرار دیتے ہوئے رقم لینے سے انکار کردیا اور اسے واپس کردیا۔
دولہا وکاس نے کہا کہ جہیز لینا اور دینا ایک سماجی برائی ہے۔ ان کے لیے دلہن ہی جہیز ہے۔ شری پال رانا نے بتایا کہ ان کا بیٹا وکاس رانا کرناٹک ہائی کورٹ میں وکیل ہے جبکہ بہو اگریکا تنور پوسٹ گریجویٹ ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ نانوٹا علاقے کے بھابسی رائے پور گاؤں کے رہنے والے شری پال رانا کے بیٹے ایڈوکیٹ وکاس رانا، جنہوں نے بی ایس پی کے ٹکٹ پر کیرانہ لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا تھا، کی شادی ہریانہ کے لکھی گاؤں کی رہنے والی آگریکا تنور سے ہوئی تھی۔
وکاس رانا 30 اپریل کو شادی کی بارات کے ساتھ ہریانہ کے کروکشیتر پہنچے جہاں ایک ہوٹل میں شادی کی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔