لندن: گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے سابق عراقی باشندے کو دنیا کے پست قامت ترین بس ڈرائیور کا اعزاز دے دیا، فرینک فائق ہاشم کا قد صرف 4 فٹ 5.6 انچ ہے اور وہ ڈبل ڈیکر بس چلاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 55 سالہ فرینک فائق ہاشم کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے ’پست قامت ترین بس ڈرائیور‘ کا سرٹیفیکیٹ دے دیا، فرینک بیس سال قبل عراق سے برطانیہ منتقل ہوئے تھے۔
1.36 میٹر قد والے کوڈو میاں ڈیڑھ سال سے برطانیہ کی دیہی کاؤنٹی ویسٹ سَسِِکس کے شہر چیچسٹر میں ڈبل ڈیکر بس چلا رہے ہیں، وہ ایک پروفیشنل بس ڈرائیور ہیں۔
136.2 سینٹی میٹر کے حامل پست ترین قد کے پُرعزم ڈرائیور نے عالمی ریکارڈ کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کے بعد کہا ’میں دوسروں کے لیے مثال بنوں گا اور انھیں بتاؤں گا کہ کبھی مایوس نہ ہوں اور دوسروں کو ان کے عزائم پورے کرنے میں مدد کریں۔‘
ماسٹر راشد نسیم نے بھارت سے گنیز بک کا ایک اورعالمی ریکارڈ چھین لیا
فرینک فائق ہاشم کو پیدائشی طور پر achondroplasia (اکونڈرو پلیزیا) نامی بیماری لاحق ہے جو بونے پَن کی ایک عام قسم ہے، یہ ہڈیوں کی افزائش سے متعلق بیماری ہے، اس میں اوپری دھڑ نارمل جب کہ ہاتھ اور پیر چھوٹے رہ جاتے ہیں۔
Frank Faeek Hachem works in Chichester, West Sussex, UK, and now holds the record for the shortest bus driver. This is his inspiring story > https://t.co/EJ7dOMjboR pic.twitter.com/BFeFaPRHnh
— GuinnessWorldRecords (@GWR) August 5, 2018
خود کو عالمی ریکارڈز میں شامل کروانے والے بونے کا کہنا ہے کہ انھوں نے کبھی آگے بڑھنے میں اپنے پستہ قد کو رکاوٹ نہیں بننے دیا، ثابت کیا کہ وہ بھی وہی کام کرسکتا ہے جسے دوسرے انجام دے سکتے ہیں۔
بارہ سالہ فلسطینی اسپائڈربوائے کا نام گنیز بک میں شامل
فرینک ہاشم نے کہا ’میں دوسروں کے لیے ایک مثال ہوں کہ وہ خود پر یقین رکھیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ بس ڈرائیونگ ایک چیلنج تھا جسے انھوں نے تمام تربیتی امتحانات بہترین رزلٹ کے ساتھ پاس کر کے پورا کیا۔
واضح رہے کہ فرینک فائق ہاشم اب ہر قسم کی بس چلا سکتا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کام کو انجوائے کرتا ہے اور اپنے دوستوں اور پسنجزز کے ساتھ بہت اچھا وقت گزارتا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔