جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

بھارت میں مساجد کے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی لگانے کی درخواست مسترد

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں مساجد میں اذان کیلیے استعمال ہونے والے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی عائد کرنے کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق بجرنگ دل کے لیڈر شکتی سنگھ زال نے گجرات ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں مساجد کے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی عائد کرنے کی استدعا کی گئی۔

درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے پانچ وقت دی جانے والی اذان کی وجہ سے صوتی آلودگی پھیلتی ہے لہٰذا اس پر پابندی لگائی جائے۔

- Advertisement -

دوران سماعت چیف جسٹس سنیتا اگروال اور جسٹس انیرودھ پی مائی نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ اگر یہ آپ کی استدعا ہے تو کیا آپ کو مندر میں آرتی کے دوران بجائی جانے والی گنٹی کی آواز باہر تک سنائی نہیں دیتی؟

عدالت نے لاؤڈ اسپیکرز پر اذان سے صوتی آلودگی کے پھیلاؤ کے عنصر کو خارج کیا اور کہا کہ یہ ایک سائنسی معاملہ ہے۔ عدالت نے شکتی سنگھ زال سے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر پر اذان سے پھیلنے والی صوتی آلودگی کے ثبوت پیش کریں۔

ججز نے کہا کہ ہمیں یہ بات سمجھ نہیں آ رہی کہ لاؤڈ اسپیکر پر انسانی آواز کی وجہ سے کیسے صوتی آلودگی پھیل سکتی ہے؟ سالوں سے اذان دی جا رہی ہے اور یہ صرف 5 سے 10 منٹ کیلیے ہوتی ہے۔

عدالت نے کہا کہ آپ کے مندروں میں گنٹی، ڈھول اور میوزک علیٰ الصبح 3 بجے شروع کر دیا جاتا ہے تو کیا اس سے کسی کو تکلیف نہیں ہوتی ہوگی؟ کیا آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ آواز صرف مندر تک محدود رہتی ہے؟

بعدازاں، گجرات ہائی کورٹ نے درخواست مسترد کر دی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں