اشتہار

سانحہ گجرات : 17مسلمانوں کے قتل میں ملوث 22 ملزمان بری

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارتی ریاست گجرات کی عدالت نے سال 2002 میں 17 مسلمانوں کے قتل میں ملوث بائیس ملزمان کو ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بنا پر رہا کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سال 2002 میں ریاست میں گودھرا سانحہ کے بعد ہونے والے گجرات فسادات کے ایک بدنام زمانہ مقدمے میں مقامی عدالت نے دو بچوں سمیت 17 مسلمانوں کو قتل کرنے کے واقعہ میں ملوث 22 ملزمان کو ناکافی شواہد کی بنا پر رہا کرنے کے احکامات جاری کئے۔

وکیل استغاثہ گوپال سنگھ سولانکی نے میڈیا کو بتایا کہ ایڈیشنل سیشن جج ہرش ترویدی نے تمام 22 ملزمان کو باعزت بری کردیا ہے ان میں سے 8 ملزمان کی مقدمہ کی سماعت کے دوران موت ہوگئی۔

- Advertisement -

گجرات فسادات کیس: بھارتی سپریم کورٹ نے بھی مودی کو کلین چٹ دے دی

یاد رہے کہ ریاست گجرات میں سال 2022 کے دوران گودھرا اسٹیشن کے قریب ایک ٹرین میں لگی آگ سے ساٹھ ہندو یاتری جل کر ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد ریاست بھر میں ہندو مسلم فساد شروع ہو گیا تھا۔

بھارتی مسلح ہندؤوں کے جتھوں نے آگ لگنے کے اس واقعے کی ذمہ داری مسلمانوں پر ڈال کر ریاست بھر میں مسلم علاقوں اور دیہاتوں پر حملے کیے جن میں ایک ہزار افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں خواتین کی عصمت دری کی گئی تھی اور ان کی لاشوں کو ثبوت مٹانے کی غرض سے نذرآتش کردیا گیا تھا۔

موجودہ وزیراعظم نریندر مودی اس وقت ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے جن پر الزام تھا کہ انہوں نے ان فسادات پر چشم پوشی اختیار کر رکھی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں