تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

کراچی:‌گلستان جوہر میں‌ محفلِ میلاد پر دستی بم کا حملہ، 8 زخمی

کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں محفل میلاد پر دستی بم کا حملہ ہوا جس کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں واقع پرفیوم چوک کے قریب ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے محفل میلاد کا انعقاد کیا گیا تھا، پروگرام کے دوران زوردار دھماکا ہوا جس کی شدت سے اطراف کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور موٹرسائیکل بھی تباہ ہوئی۔

اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حملے کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوئے جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے، تمام زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں شہریار، فیضان، بابر، اظہر، حسن، شان عظیم شامل ہیں جبکہ ایک ثمینہ نامی خاتون بھی دھماکے کا نشانہ بنی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک نامعلوم شخص بھی زخمی ہوا ہے۔

نمائندہ اے آر وائی سلمان لودھی کے مطابق دھماکا پنڈال کے داخلی دروازے پر ہوا، جس کے بعد وہاں گہرا گھڑا پڑ گیا۔

چھ زخمیوں میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے

پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے شواہد اکھٹے کرلیے۔

مزید پڑھیں: قائد آباد بم دھماکا: ملزمان کے قریب پہنچ گئے ہیں: پولیس چیف

ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان فیصل سبزواری نے تصدیق کی کہ دھماکے میں محفل ذکر مصطفیٰ ﷺ کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کئی کارکنان زخمی ہوئے۔

رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی اور ایم کیو ایم کے رہنماء و رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن بھی دھماکے کے وقت اسٹیج پر موجود تھے۔

ایک اور اطلاع کے مطابق خواجہ اظہار کے اسٹیج پر آتے ہی زور دار دھماکا ہوا۔

گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ کا نوٹس

دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی سے بذریعہ ٹیلی فون رابطہ کیا اور فوری رپورٹ طلب کرلی اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: چینی قونصل خانہ حملہ، سندھ پولیس کا ایکشن، مزید سہولت کارگرفتار

ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے پروگرام کی اجازت نہیں لی تھی اور نہ ہی متعلقہ تھانے یا کسی اعلیٰ پولیس حکام کو مطلع کیا۔

سیاسی رہنماؤں کی مذمت

ایم کیو ایم پاکستان کے سابق سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال اور تحریک انصاف کے ترجمان نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کی فوری صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔

واضح رہے کہ 16 نومبر کو کراچی کے علاقے قائد آباد میں دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے تھے، بعد ازاں شرپسند عناصر نے کراچی میں موجود چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -