نئی دہلی : بھارتی طالبہ نے ریپ اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے بعد خاموشی اختیارکرلی، انتہا پسندوں نے گرمہرکور کو زیادتی کی دھمکیاں دیں تو بھارتی کرکٹر ورندر سہواگ نے بھی طالبہ کا مذاق اڑایا، سہواگ نے ٹویٹ کیا ٹرپل سنچریاں میں نے نہیں میرے بیٹ نے بنائیں۔
دہلی یونیورسٹی کے طلبا انتہا پسندوں کے خلاف سراپا احتجاج ہے لیکن اس مہم کو شروع کرنے والی اس احتجاج میں شامل نہیں، دھمکیاں ملنے کے بعد گر مہر کور نے خود کو مہم سے علیحدہ کرلیا ہے۔
گر مہر کور نے منگل کی صبح ٹوئٹر پر اعلان کیا، میں اس مہم سے خود کو الگ کر رہی ہوں، گذارش کرتی ہوں کہ مجھے تنہا چھوڑ دیں، مجھے جو کہنا تھا وہ کہہ چکی ہے، مجھے شوسل میڈیا پر بہت دھمکیاں دی جارہی ہیں، میرا خیال ہے کہ یہ آپ کیلئے بہت خوفناک ہوجاتا ہے جب لوگ آپ کو تشدد اور ریپ کی دھمکیاں دے رہے ہوں۔
I’m withdrawing from the campaign. Congratulations everyone. I request to be left alone. I said what I had to say.. (1/2)
— Gurmehar Kaur (@mehartweets) February 28, 2017
I have been through a lot and this is all my 20 year self could take 🙂
— Gurmehar Kaur (@mehartweets) February 28, 2017
کارگل میں ہلاک ہونے والی بھارتی فوجی کی بیٹی نے ہندو انتہا پسندوں کے خلاف آواز اٹھائی اور سوشل میڈیا پر یہ پیغام دیا تھا کہ ’’میرے والد کو پاکستان نے نہیں جنگ نے مارا‘‘ یہ کہنے کے بعد گر مہر کور کا جینا عذاب کردیا گیا، انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے زیادتی کی دھمکیاں دی گئیں ۔
مزید پڑھیں : پاکستان کی حمایت پرنئی دہلی کے کالج کی طالبہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں
بھارتی کرکٹر وریندر سہواگ نے بھی گرمہر پر طنز کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا جو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوا ، جس میں انکا کہنا کہ تین ٹرپل سنچریاں میں نے نہیں میرے بیٹ نے بنائیں، جس کے بعد متعدد لوگوں نے 20 سالہ طالبہ پر تنقید کی اور اسے جسمانی تشدد کانشانہ بنانے کی دھمکیاں بھی دیں۔
Bat me hai Dum !#BharatJaisiJagahNahi pic.twitter.com/BNaO1LBHLH
— Virender Sehwag (@virendersehwag) February 26, 2017
خیال رہے کہ بھارتی طالبہ کے والد بھارت آرمی میں کیپٹن تھے اور 1999 میں پاکستان کے ساتھ منسلک سرحد پر ایک حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔