بھارت کے شہر گروگرام میں پولیس نے ایک فلیٹ سے ایک خاتون اور 10 سالہ بچے کو بازیاب کیا ہے جو تین سال سے اپنے گھر میں بند تھے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 35 سالہ خاتون نے عالمی وبا کے دروان اپنے آپ کو بیٹے سمیت گھر میں قید کررکھا تھا، لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد جب شوہر آفس گیا تو اسے بھی گھر سے نکال دیا۔
شوہر کی جانب سے بیوی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی جس کے بعد اب بچے اور ماں کو بازیاب کرالیا ہے۔
پولیس کے مطابق خاتون نے دھمکی دی تھی کہ اگر حکام نے بچے کو نکالنے کی کوشش کی تو وہ بیٹے کو قتل کر دے گی جب کہ شوہر نے دعویٰ کیا کہ اس کی اہلیہ کا دماغی توازن درست نہیں۔
رپورٹس کے مطابق پولیس نے ماں اور بیٹے کو گھر سے نکالنے کے لیے چائلڈ ویلفیئر ٹیم کی مدد لی گئی، بعدازاں ماں اور بچے کو گھر سے نکالنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا۔
خاتون کو گھر سے نکلنے پر راضی کرنے والے پولیس افسر خاتون کو فون کیا تو انہیں پتہ چلا کہ خاتون اور بچہ دونوں بخیریت ہیں، تاہم بچے کے بال بڑے ہوکر کندھے تک آرہے تھے۔
ویلفیئر ٹیم کی اہلکار کا کہنا تھا کہ خاتون کے ساتھ موجود بچہ اب 10 سال کا ہوچکا ہے اور پچھلے تین سالوں میں اس نے اپنی ماں کے علاوہ کسی اور انسان سے ملاقات نہیں کی اور وہ تنہائی کا احساس مٹانے کے لیے گھر کی دیواروں پر پینسل سے تصاویر اور کارٹون بناتا رہا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ کمرے کے اندر کچرے کے ڈھیر دیکھ کر ضلعی انتظامیہ کے اہلکار دنگ رہ گئے اور انہوں نے بتایا کہ کمرے کے چاروں طرف تین سال کا کچرا بھرا ہوا ہے۔
اس سے قبل بھی خاتون کے شوہر نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی لیکن پولیس نے اسے خاندانی معاملہ بتا کر مسترد کر دیا گیا تھا جس کے بعد شوہر ایک کرائے کے گھر میں رہنے لگا۔
شوہر کا کہنا تھا کہ وہ بے گھر ہونے کے بعد سے فلیٹ کا کرایہ، گیس و بجلی کے بل دے رہا اور گھر میں استعمال ہونے والا سامان بھی دروازے پر رکھ کر آجاتا ہے۔