نیویارک : کم عمری کی شادی کیخلاف آواز اٹھانے والی 15 سالہ پاکستانی لڑکی حدیقہ بشیر کو کامن ویلتھ یوتھ ایوارڈ کے لئے نامزد کرلیا گیا ہے۔
حدیقہ بشیر نے قبائلی علاقوں میں کم عمری میں شادی کے خلاف مہم چلائی، کامن ویلتھ سیکرٹریٹ کے مطابق حدیقہ بشیر 13 ممالک سے نامزد 17 لڑکیوں میں شامل ہے، ایوارڈز کی تقریب دو ہفتے بعد ہوگی، جس میں حدیقہ بشیر شرکت کریں گی۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال سوات سے تعلق رکھنے والی اور لڑکیوں کی کم عمری کی شادی کے خلاف مہم کی سربراہ حدیقہ بشیر کو ایشیائی لڑکیوں کے حقوق کی سفیر کا ایوارڈ دیا گیا تھا اور وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی لڑکی ہیں۔
اس سے قبل حدیقہ بشیر کو پاکستان میں بچیوں کی کم عمری میں اور زبردستی کی جانے والی شادیوں کے خلاف جدوجہد کرنے پر امریکہ میں ‘محمد علی ہیومنیٹیرین ایوارڈ’ سے نوازا گیا تھا۔
حدیقہ بشیر کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع سوات سے ہے جو کم عمری کی شادی جیسے ضرر رساں روایت کے خاتمے اور لڑکیوں کو ان کی صلاحیتوں سے بھر پور مستفید ہونے کا موقع دینے کے لیے جدو جہد کررہی ہیں۔
خیال رہے کہ کامن ویلتھ یوتھ ایوارڈز ایشیا، بحرالکاہل، بلقان، امریکہ، افریقہ اور یورپ کے سے 29سال عمر کے لڑکے لڑکیوں کو غربت کے خاتمے اور امن کے قیام سے لے کر ترقی کے مختلف شعبوں میںان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں دیاجاتاہے۔