لاڑکانہ: درگاہ لعل شہباز قلندرؒ دھماکے کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ سہولت کار حفیظ بروہی واقعے کا ماسٹر مائنڈ بھی ہے جس نے خود کش حملہ آور کو تیار کیا۔
تفصیلات کے مطابق درگاہ لعل شہباز قلندرؒ دھماکے میں ملوث مبینہ سہولت کار حفیظ بروہی کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں جن کے تحت وہ سیہون دھماکے سمیت کئی وارداتوں میں پولیس کو مطلوب ہے ملزم کی ویڈیواے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔
درگاہ لعل شہباز قلندرؒ پر حملہ،88 شہید، 250 زخمی
حفیظ بروہی اس سے قبل شکارپور بم دھماکے میں بھی ملوث رہا جب کہ حفیظ بروہی کی سربراہی میں ہی اس گروپ نے درگاہ حاجن شاہ اور ڈاکٹرابراہیم جتوئی پر بھی حملےکیے تھے اور وہ کافی عرصے سے پولیس کو مطلوب بھی ہے۔
اسی سے متعلق: سہون دھماکا: ملزمان کہاں سے آئے؟ شواہد مل گئے
پولیس کے مطابق حفیظ بروہی نے لشکر جھنگوی کو چھوڑ کر داعش میں شمولیت اختیار کر لی تھی اور وہ اپنے علاقے چکارپور کے گاؤں خالق پندرانی کا مکین ہے تا ہم درگاہ دھماکے کے بعد سے پورا گاؤں نامعلوم مقام پر منتقل ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سانحہ سہون کا خودکش حملہ آور کا سہولت کار گرفتار
پولیس ذرائع نے بھی بتایا ہے کہ حفیظ بروہی گروپ سے تعلق رکھنے کے شبے میں شکار پور سے 37 پولیس اہلکاروں کو ضلع بدر کر دیا گیا ہے جب کہ حفیظ بروہی اور اس کے گروپ کے دیگر کارندوں کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دریں اثنا سیہون دھماکے کی تحقیقات کے لیے 6رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ڈی آئی جی حیدرآباد نے تشکیل دی ہے جس میں ٹیم کے سربراہ ایس ایس پی جامشورو تنویر عالم اوڈھو ہوں گے، ٹیم کے سیکریٹری ایس ایس پی دادو شبیر احمد ہوں گے،ٹیم میں اے ایس پی سیہون سمیت 4 افراد شامل ہیں۔