جمعرات, جنوری 30, 2025
اشتہار

پیکا ترمیمی بل پر دستخط سے قبل فضل الرحمان اور صدر زرداری میں کیا بات چیت ہوئی؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: رہنما جمعیت علمائے اسلام (ف) حافظ حمد اللہ نے پیکا ترمیمی بل 2025 پر صدر مملکت کے دستخط سے قبل مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری میں ہونے والی بات چیت بیان کر دی۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں حافظ حمد اللہ نے بتایا کہ متنازع پیکا ترمیمی بل سے متعلق مولانا فضل الرحمان نے صدر مملکت سے رابطہ کیا تو آصف علی زرداری نے جواب دیا تھا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی کا انتظار کر رہے ہیں، ان کی واپسی پر میڈیا والوں کے ساتھ بیٹھ کر بات ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت نے متنازع پیکا ترمیمی بل 2025 کی توثیق کر دی

حافظ حمد اللہ نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ صدر زرداری نے بات چیت کے کچھ گھنٹے بعد متنازع پیکا ترمیمی بل پر دستخط کر دیے، اس کے ذریعے حکومت نے بات کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے، اب یہ فیصلہ کون کرے گا کہ فیک نیوز کیا ہے؟ حکومت جھوٹ نہ بولنے کے نام پر سچ بولنے پر پابندی لگا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ہمیشہ جمہوریت اور آئین کو بچانے کیلیے کردار ادا کیا، 26ویں ترمیم میں ایسی ترامیم تھیں جس کا حکومت کو خود پتا نہیں تھا لیکن سربراہ جے یو آئی (ف) نے بہت سی ترامیم کو رکوایا اور اہم کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کیلیے ہمیشہ سیاسی قوتوں کا ساتھ دیا ہے، ماضی کا تجربہ سامنے ہوتا تو موجودہ حکومت ایسی قانون سازی نہ کرتی، تاثر یہ آ رہا ہے کہ حکومت قانون سازی خود نہیں کر رہی، جو قانون سازی آج کی جا رہی ہے مستقبل میں خود حکومت پھنس جائے گی، غریب مر رہا ہے اور حکومتی ارکان اپنی تنخواہ 200 فیصد بڑھا رہے ہیں۔

حافظ حمد اللہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا نے ماضی میں بھی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی، نواز شریف کو بل کلنٹن کے ذریعے پاکستان سے نکالا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے ہم نے کبھی ماضی سے سبق نہیں سیکھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھی بدقسمتی ہے کہ ہمارے سیاستدان عوام کے بجائے امریکا کو دیکھتے ہیں، مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دونوں ہی امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں