امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کروانے کی سازش وزیر اعلیٰ اور گورنر ہاؤس میں ہو رہی ہے۔
ادارہ نورِ حق میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ الیکشن سے متعلق کھیل بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، سندھ کابینہ کا اجلاس بلا کر آرڈیننس جاری کرنے کی بات ہو رہی ہے، ایسے کسی بھی فیصلے اور دشمن آرڈیننس پر مزاحمت کریں گے اور سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
ایم کیو ایم کے دھڑوں کے متحد ہونے پر امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کوئی جماعت 10 حصوں میں تقسیم تھی اور اب ایک ہوگئی تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، لیکن انہیں کون اکٹھا کر رہا ہے جو یہ ریاست کو دھمکی دے رہے ہیں؟ چلے ہوئے کارتوسوں میں کہاں سے جرات آگئی؟
حافظ نعیم الرحمٰن نے ایم کیو ایم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ بندیوں کا مروڑ کہاں تھا جب عمران خان کراچی آئے تھے؟ رجیم چینج کے موقع پر حلقہ بندیوں کا مروڑ کیوں پیدا نہیں ہوا؟
انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن آئین کے مطابق ایم کیو ایم کو نوٹس جاری کرے، ریاست کو چیلنج کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آنا چاہیے، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم مل کر کراچی پر شب خون مار رہے ہیں۔
پریس کانفرنس میں حافظ نعیم الرحمٰن نے یہ بھی بتایا کہ جماعت اسلامی کل اپنے منشور اور اگلے لائحہ کا اعلان کرے گی۔