اتوار, نومبر 3, 2024
اشتہار

حکومتی مذکراتی ٹیم تلاش گمشدہ بن گئی، ہم منت نہیں کریں گے، حافظ نعیم کی دھرنے کے نویں روز پریس کانفرنس

اشتہار

حیرت انگیز

راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے لیاقت باغ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین دن سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی تلاش گمشدہ بنی ہوئی ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کی منت کریں گے لیکن ایسا نہیں ہوگا، انھوں نے کہا یہ کہنا کہ آئی پی پیز والے عالمی عدالت چلے جائیں گے درست نہیں ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دھرنا عوامی قوت بنتا جا رہا ہے، حق لے کر اٹھیں گے، انھوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ دھرنے کے مطالبات خواہشات نہیں بلکہ حقائق پر مبنی ہیں۔

انھوں نے مطالبات پھر دہراتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے، تنخواہ دار طبقے کا پورا سلیب گزشتہ سال پر لایا جائے، اضافی ٹیکس، آئی پی پیز کی کیپسٹی پیمنٹ قوم ادا نہیں کرے گی، وزیر اعظم خود 1300 سی سی گاڑی میں کیوں نہیں بیٹھ سکتے؟ 1300 سی سی گاڑی میں تو پلیٹ لیٹس کا مسئلہ نہیں ہوتا، وزیر اعظم، ان کی بھتیجی اور بیورو کریٹس چھوٹی گاڑیوں میں کیوں نہیں بیٹھ سکتے؟

- Advertisement -

امیر جماعت اسلامی نے کہا یہ دھرنا پاکستان کی تاریخ میں نیا موڑ ثابت ہوگا، عوامی مطالبات کی سیاست آگے بڑھنے لگے تو پارٹیاں پریشان ہو جاتی ہیں، غریب، مڈل کلاس، اور تاجر صنعتکار سب پریشان ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج کراچی میں شدید آندھی اور طوفان ہے جس کے بعد دھرنا شروع ہو جائے گا۔

حکومتی مذاکراتی ٹیم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ چھپنے کی ضرورت نہیں ہے، 3 دن سے مذاکراتی کمیٹی تلاش گمشدہ کا اشتہار بنی ہوئی ہے، یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم ہار مان جائیں گے لیکن ایسا بالکل نہیں ہے، اب انھیں عوام کو ریلیف دینا پڑے گا، کوئی بات پوشیدہ نہیں ہوگی، تمام مذاکرات عوام کے سامنے ہوں گے اور پتا چل جائے گا کہ حکومت کے پاس مہنگائی کا کوئی جواز نہیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ یہ کہنا کہ آئی پی پیز والے عالمی عدالت چلے جائیں گے درست نہیں ہے، ریکوڈک کی مثالیں دی جاتی ہیں لیکن آئی پی پیز میں ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے، وہ آئی پی پیز جن کا تعلق حکومت سے ہے ان کی کیپسٹی پیمنٹ فوری ختم ہو سکتی ہے، جن آئی پی پیز کے معاہدے دھوکے پر مبنی تھے وہ چیلنج کیسے ہو سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا پاک ایران گیس پائپ لائن میں ایران نے اپنا کام مکمل کر لیا، ایران چاہے تو بین الاقوامی عدالت جا سکتا ہے لیکن ایران ہمارا دوست ملک ہے اس لیے لحاظ کر رہا ہے، اس میں واضح خلاف ورزی کر رہے ہیں اور کوئی خوف نہیں۔ حافظ نعیم نے کہا مقامی بدمعاشیاں بڑھ گئی ہیں، ناجائز پیسے لیے جا رہے ہیں، جو معاہدے ہی غلط ہوں اس کی خلاف ورزی کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔

امیر جماعت نے واضح کر دیا کہ وہ بجلی جو بنتی ہی نہیں اس کی ادائیگی عوام کریں یہ قبول نہیں، مذاکرات میں کیوں ثابت نہیں کر پاتے کہ آئی پی پیز کا معاملہ قابل عمل نہیں، آئی ایم ایف نے جاگیرداروں پر ٹیکس کا کہا لیکن وہاں تو بات نہیں مانتے، انھوں نے کہا ہمارے پاس بہت سارے آپشن موجود ہیں، ہمارے پاس حکومت گراؤ تحریک کا آپشن بھی موجود ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں