ہفتہ, جون 28, 2025
اشتہار

13 دن باقی رہ گئے، حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے، حافظ نعیم

اشتہار

حیرت انگیز

راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومتی معاہدے پر عملدرآمد میں 13 دن رہ گئے، حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے۔

چاندنی چوک پر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دھرنے سے عوام کو امید ہوئی کہ ان کے مسائل کے حل کی آواز پیدا ہوئی ہے، بجلی کے بعد اب گیس کا بحران سامنے آ کھڑا ہوا ہے، حکومتی معاہدے کے بعد 32 دن گزر چکے اور 13 دن باقی رہ گئے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دھرنے کے بعد انہوں نے 2 ماہ کیلیے بجلی کے بلوں میں کمی کی ہے، آئی ایم ایف کی مجبوری کیوں ہے؟ حکمرانوں کے اللے تلے عیاشیاں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام پر بوجھ ڈالا جاتا ہے اگر یہ بڑی گاڑیاں چھوٹی کریں تو اربوں روپے کی بچت ہوگی، ان کو عیاشیاں لگی ہوئی ہیں ان کو سیکڑوں لیٹر پیٹرول مفت ملتا ہے، ٹیکسوں کی ایسی شکلیں ہیں جو پوری دنیا میں کسی نے سنی نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر توانائی بھی ان ٹیکسوں پر جواب دینے کی بجائے آئیں بائیں شائیں کرنے لگتے ہیں، بڑے بیووکریٹ، بڑے جاگیرداروں، وزراء، وزیر اعظم اور صدر کو مراعات ملی ہوئی ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ قوم نے قربانی دی تو ایٹم بم بنا تھا، یہ چند لوگوں کو نواز کر ملکی صنعت کا پہیہ جام کرنا چاہتے ہیں۔

’حکومت کو بھاگنے نہیں دیں گے‘

اس سے قبل امیر جماعت اسلامی پاکستان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حکومت کو بھاگنے نہیں دیں گے معاہدہ پورا کروا کے دم لیں گے، حکومت سے قوم اور میڈیا کے سامنے تحریری معاہدہ لیا ہے، اگر حکومت سمجھتی ہے یہ پہلے دھرنوں کی طرح معاہدہ ہوگا تو ایسا نہیں ہوگا۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ریلیف نہیں دیا تو پھر عوام کو ڈی چوک جانے سے نہیں روکوں گا، ہم آرام سے نہیں بیٹھے گے یہ 45 دن بھی ہمارے جلسے ہوں گے، جماعت اسلامی دھرنا خود دیتی ہے خود ختم کرتی ہے امپائر کی انگلی کا انتظار نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ریلیف نہ ملا تو کراچی سے لے کر چترال تک سب لوگ قافلے کی صورت میں ڈی چوک جائیں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں