ہفتہ, جولائی 6, 2024
اشتہار

ڈیڑھ فیصد جاگیرداروں کی سمزبند کرکے ٹیکس لگائیں تو پیسہ جمع ہوجائے گا، حافظ نعیم الرحمان

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ لوگوں کی سمز بند کرکے افراتفری پیدا کر رہےہیں، ڈیڑھ فیصد جاگیرداروں کی سمزبند کرکے ٹیکس لگائیں تو پیسہ جمع ہوجائے گا۔

تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے پوچھنا چاہتا ہوں بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا، ٹیکس جمع کرکے آئی ایم ایف کے اہداف پورے کرنے ہیں تو بڑے جاگیرداروں پرٹیکس لگائیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ لوگوں کی سمزبندکرکےپاکستان میں افراتفری پیداکررہےہیں، ڈیڑھ فیصد جاگیرداروں کی سمز بندکر کے ٹیکس لگائیں توپیسہ جمع ہوجائےگا۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں 77سال پڑھے لکھے جاہلوں کی حکمرانی رہی ہے، نام نہاد سیاستدان بڑے تعلیمی اداروں اور ملک سے باہر کا انتخاب کرتے ہیں۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ پہلے اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں میں غریب مڈل کلاس پڑھ لیاکرتےتھے، اب تعلیم کو بھی برائے فروخت بنا دیا گیا ہے، جس کے پاس جتنے اچھے پیسے ہوں گے، اتنی اچھی تعلیم ملے گی۔

ان مزید کہا کہ اس ملک میں تعلیم مشکل سےمشکل ،صحت کی سہولتیں تک میسر نہیں ،پولیس کا نظام ملک کے لوگوں کو تحفظ فراہم نہیں کررہا، ٹیکسوں کا بوجھ عام آدمی پر ڈالا جارہاہے، لوگوں کو اپنی سیکیورٹی کیلئے گارڈ رکھنا پڑتا ہے۔

آئی ایم ایف کے مطالبے پر جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ پٹرول ،گیس کی قیمتیں بڑھ گئیں مزید ڈومورکامطالبہ کیاجارہاہے، پاکستان میں دہشت گردی پروان چڑھی یہ ڈومورکامطالبہ پوراکرتےرہے، تنخواہ دارطبقےنےگزشتہ سال375ارب روپےانکم ٹیکس کی صورت میں دیا، اس کےعلاوہ بجلی،گیس اور دیگرضروری اشیا پر بھی ٹیکس دیتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ بجلی کے بل بموں کی صورت میں عوام کےسروں پر گر رہےہیں اور ایسی صورتحال میں اپنےممبران اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کررہے ہیں۔

نعیم الرحمان نے کہا کہ حق دوعوام کوتحریک شروع کردی ہے، 12جولائی کواسلام آبادمیں تاریخی دھرنا کرنے جا رہے ہیں، دھرنے میں ہمارا ایجنڈا ایک ہے کہ قیمتیں کم کرو۔

انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تنخواہ داروں کے ٹیکس ، بجلی کی قیمتوں ، بجلی،گیس پرٹیکسز اور ٹرول لیوی کم کرو،قیمتیں کم کرو عام آدمی کو جینے دو۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں