بدھ, مارچ 26, 2025
اشتہار

جعفر ایکسپریس واقعے پر منفی پراپیگنڈا، پی ٹی آئی کارکن حیدر سعید کی ضمانت بعد از گرفتاری منظورر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : ڈسرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے جعفر ایکسپریس واقعے پر منفی پراپیگنڈہ کرنے والے پی ٹی آئی کارکن حیدر سعید کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی عدالت نے پی ٹی آئی کارکن حیدر سعید کی ضمانت بعد از گرفتاری درخواست پر سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے کی۔

ملزم حیدر سعید کے وکیل تابش فاروق عدالت میں پیش ہوئے، جج عباس شاہ نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے استفسارکیا کیا الزامات لگائے گئے ہیں ؟ تفتیشی افسر نے کہا مس انفارمیشن پھیلائی ہے، اور بی ایل اے کی پوسٹ کو ریپوسٹ کیا ہے۔

وکیل صفائی نے کہا ان پوسٹوں سے پبلک میں کوئی اشتعال نہیں آیا، یہ مزید انکوائری کا کیس ہے ، حیدر سعید کو اغوا کیا گیا تھا۔

وکیل تابش فاروق نے مختلف اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کسی آرگنائزیشن کا ہیڈ نہیں ہے اور نہ ہی بغاوت کی ہے، نامعلوم افراد حیدر سعید کو اٹھا کر لے گئے تھے ہم پورا دن ڈھونڈتے رہے۔

تفتیشی افسر نے کہا جس اکاؤنٹ سے بی ایل اے کی پوسٹ ریپوسٹ کی گئی وہ ویریفائیڈ اکاؤنٹ ہے۔

حیدر سعید کی والدہ روسٹرم پر آئیں والدہ نے کہا جب حیدر سعید کو اٹھایا تو مجھے کہا گیا آپ کے بیٹے نے قتل کیا ہے ، میرے بیٹے کو دہشت گرد بنا کر پیش کیا جا رہا ہے ، ہم محب وطن لوگ ہیں۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے حیدر سعید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ سناتے ہوئے ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔

عدالت نے 2 لاکھ کے مچلکوں کی عوض ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کی اور کہا جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد ملزم نے اداروں کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلائی تھی ملزم پر سوشل میڈیا پر قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مواد شیئر کرنے کا کیس تھا۔

اہم ترین

مزید خبریں