تازہ ترین

مکئی کے بال اُبال کر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور گردے کی پتھری غائب

قدرت کے خزانوں میں سے ایک مکئی کا پودا بھی ہے جس کی گھاس مویشیوں کی مرغوب غذا ہے جس کے پھل کو بھون کر مزے سے کھایا جاتا ہے اور اس کے بیجوں سے تیل حاصل کیا جاتا ہے۔

لیکن دوسری جانب ایک ایسی چیز بھی ہے جو شاید ان تمام فوائد پر فوقیت اور اہمیت رکھتی ہے وہ مکئی کے ریشے یا بال ہیں جسے مکئی کی داڑھی بھی کہا جاتا ہے۔

حکیمی علاج کیلئے مکئی کے بال بکثرت استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان بالوں کے اندر بہت مفید و مؤثر اجزاء پائے جاتے ہیں مثلاً سوڈیم، پوٹاشیم، نائٹروجن مادے، ایک قسم کا تیل، میگنیز، سلی کون، کوبالٹ اور کچھ مقدار کیلشیم اور فاسفورس کی پائی جاتی ہے۔

Eat Corn

موجودہ دور میں گردے کا سب سے بڑا مرض گردے کی پتھری یا مثانے کی پتھری ہے۔ مکئی کے بال گردے کے امراض کیلئے بہت مفید و مؤثر ہیں۔ اگر گردے میں ریگ یا پتھری ہو تو اس کو پیشاب کے ذریعے نکالنے میں بہترین معاون ہے اس طرح اگر گردے میں زخم یا انفیکشن ہو تو اس کو ختم کرنے کیلئے بھی مفید ہے۔

گردے کی پتھری کی علامات :

گردے کی پتھری ہونے کی صورت میں وزن میں کمی، بخار، متلی اور پیٹ کے نچلے حصے میں شدید درد کے ساتھ پیشاب کے اخراج میں تکلیف یا جلن پیدا ہوسکتی ہے۔

بھٹے کے بالوں سے پتھری کا علاج :

بھٹے کے بال گُردے کی پتھری کو جسم سے نکالنے میں انتہائی مؤثر ہیں۔ مکئی کے بالوں کو پانی کے ساتھ ابال کر اُس پانی کو پیا جاسکتا ہے۔ یہ گُردوں میں نئے پتھروں کو بننے سے بھی روکتا ہے۔

kidney stones

آزمودہ حکیمی نسخہ :

کلتھی کی دال 10 گرام۔ مکئی (بھٹے) کے بال 30 گرام۔ خربوزے کے بیج 50 گرام لیں اور ان تینوں اشیاء کو ایک کپ پانی میں اُبال لیں اور روز بلا ناغہ چھان کر پئیں۔

اس کے علاوہ بعض اوقات گردے کی جسامت میں کمی واقع ہونا شروع ہوجاتی ہے تو مکئی کے بال اس کیلئے مفید ہیں،

اگر گردے سے چربیلے مادے خارج ہورہے ہوں یا پیشاب میں پیپ خارج ہورہی ہو تو مذکورہ ترکیب بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

پتہ کی پتھری میں اگر روغن زیتون کے اندر مکئی کے بال جلائیں اور اس روغن کو استعمال کیا جائے تو بہت مفید ہوتا ہے، بعض اوقات مثانہ کے اندر خون جم جاتا ہے یا مثانہ کے اندر پتھری ہوتی ہے یا مثانہ کے اندر کوئی زخم یا انفیکشن ہوتا ہے اور اس صورت میں اگر مکئی کے بال اور سرپھوکا استعمال کریں تو تمام امراض میں افاقہ ہوتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

Comments

- Advertisement -