اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

حج کےلیےدرخواستوں کی وصولی کاعمل آج سےشروع ہوگا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد:سرکاری اسکیم کےتحت حج درخواستوں کی وصولی کاعمل آج سےشروع ہوگا جو رواں ماہ 26اپریل تک جاری رہےگا۔

تفصیلات کےمطابق حج پالیسی کےمطابق رواں سال فریضہ حج کی ادائیگی کے خواہشمند افراد سے سرکاری اسکیم کے تحت حج درخواستوں کی وصولی کا عمل آج سےشروع ہوگا۔

درخواست گزاراپنےفارم رواں ماہ کی چھبیس تاریخ تک بینکوں میں جمع کراسکتے ہیں جبکہ اس ماہ کی اٹھائیس تاریخ کو قرعہ اندازی ہوگی۔

- Advertisement -

سرکاری اسکیم کے تحت حج درخواستیں حبیب بینک لمیٹڈ،یونائٹیڈ بینک لمیٹڈ، نیشنل بینک آف پاکستان، مسلم کمرشل بینک، الائیڈ بینک لمیٹڈ، زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ، بینک آف پنجاب، بینک الفلاح ،میزان بینک اور حبیب میٹرو بینک کی شاخوں میں جمع کرائی جاسکتی ہے۔

وزارت مذہبی امور کے مطابق کراچی،کوئٹہ اورسکھرکےعازمین امسال 2 لاکھ 70ہزارروپےجمع کرائیں گےجبکہ پنجاب،خیبرپختونخوا کےعازمین حج کےلیے 2لاکھ 80 ہزار روپے جمع کرائیں گےتاہم قربانی کے 13 ہزار 50 روپے حج پیکج کےعلاوہ جمع کرانا ہوں گے۔

سرکاری حج اسکیم کےتحت ایک لاکھ 7 ہزار 526 عازمین کےلیےقرعہ اندازی 28 اپریل کوہوگی۔

خیال رہےکہ کامیاب درخواست گزاروں کو خطوط اورایس ایم ایس کےذریعے آگاہ کیاجائے گا۔ان امیدواروں کےلیے قرعہ اندازی کے نتائج ان ویب سائٹوں پربھی دستیاب ہوں گے۔


وفاقی کابینہ نےحج پالیسی 2017کی منظوری دے دی


یاد رہےکہ گزشتہ ہفتےوفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا تھا جس میں حج پالیسی 2017 کی منظوری دے دی گئی تھی۔

وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نےوزارت مذہبی امور کو ہدایت کی تھی کہ وہ حجاج کرام کی سہولت کےلیےبہترین اقدامات کرے۔


دو لاکھ سے زائد پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے، سردار یوسف


واضح رہےکہ وفاقی وزیر مذہبی امورسردارمحمد یوسف کا کہنا تھا کہ حج پالیسی 2017 کےتحت ایک لاکھ 89 ہزار حجاج سرکاری کوٹے پر اور 71 ہزار 6 سو چوراسی افراد پرائیوٹ کوٹے پر حج کے لیے جائیں گے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں