ری پبلکن پارٹی کی جانب سے نکی ہیلی امریکی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ سے دستبردار ہوگئیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نکی ہیلی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بطور صدارتی امیدوار توثیق کرنے سے گریز کردیا۔
نکی ہیلی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کو میرا ساتھ دینے والوں کی حمایت لازمی حاصل کرنا ہوگی۔
واضح رہے کہ پہلے سُپر ٹیوز ڈے میں ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بن کر سامنے آگئے ہیں۔ نومبر میں ہونے والے امریکا کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ اوربائیڈن ایک بار پھر مد مقابل ہوں گے۔
دوسری طرف امریکی سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا ہے، 9 صفر سے متقفہ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ریاستوں کی سپریم کورٹس کسی صدارتی امیدوار کی نااہلی کا تعین نہیں کر سکتیں، واضح رہے کہ کولراڈو کی سپریم کورٹ نے 2021 میں فسادات بھڑکانے پر سابق صدر کو گزشتہ دسمبر میں صدارتی الیکشن سے باہر کر دیا تھا۔
غزہ: اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، مزید 86 فلسطینی شہید
سپریم کورٹ کا فیصلہ کولراڈو میں پرائمری ووٹنگ مرحلے سے ایک دن پہلے آیا ہے، فیصلے کا اطلاق تمام ریاستوں پر ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ پر لکھا یہ امریکا کی بڑی جیت ہے، ڈیموکریٹ رہنما ڈاکٹر آصف ریاض قدیر نے کہا ٹرمپ کو عدالتی میدان میں جیت ملی ہے تاہم انتخابی میدان میں بائیڈن انھیں شکست دے دیں گے۔