کوئٹہ: قومی مقصد کے لئےجذبہ سچا ہو تو جسمانی معذوری اس کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی، اور یہ کوئٹہ کی حلیمہ بی بی نے کر دکھایا ہے۔
کوئٹہ کے علاقے غوث آباد کی رہائشی حلیمہ بی بی تین سال کی عمر میں شدید بیمار ہوئیں، اسی دوران ان پر پولیو نے
حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ان کا دائیں ہاتھ اور پاؤں بری طرح متاثر ہوا۔
والد بھی جلد دنیا سے رخصت ہوگئے، تمام تر تکالیف اور دشواریوں کے باوجود حلیمہ بی بی پچھلے تین سال سے پولیو کی ہر مہم میں رضاکارانہ طور پر اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہیں، پولیو مہم کے دوران وہ اسپتال او مارکیٹوں میں جاکر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلارہی ہیں۔
اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حلمیہ بی بی کا کہنا تھا میری تمام والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں، تاکہ وہ میری طرح معذوری کا شکار نہ ہوں۔
اس موقع پر حلیمہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ میری بیٹی کا متاثرہ پاؤں مزید کمزور ہوتا جارہا ہے، پولیو مہم کے دوران معمولی اجرت ملتی ہے، میری حکومت سے گزارش ہے کہ میری بیٹی کا علاج کرایا جائے اور اسے سرکاری نوکری فراہم کی جائے، تاکہ وہ سکون سے اپنا کام سر انجام دے سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں پولیو کی شکار لڑکی کا کارنامہ
حلیمہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم تین بہن بھائی ہیں، بھائی کی واحد کمائی سے گھر کے اخراجات پورے کرنا ممکن نہیں ہے اور مجھ پر پولیو ورکرز کے ادائیگی نہ کرنے کا بھی دباؤ ہے، مگر میں اس مشن سے الگ نہیں ہونا چاہتی ، ملک سے پولیو کا خاتمہ میرا مشن ہے۔