حماس نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے عالمی سطح پر مظاہروں کے ہفتہ کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی گروپ کا کہنا ہے کہ غزہ کے خلاف "وحشیانہ صیہونی جارحیت” جاری ہے جبکہ عالمی برادری خاموش ہے اس لیے لوگوں کو دوبارہ اٹھنا چاہیے۔
حماس نے تمام اقوام، خاص طور پر عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ "غزہ چیخ رہا ہے” کے عنوان کے تحت مظاہروں کے عالمی ہفتہ میں شرکت کریں تاکہ محصور فلسطینیوں کی حالت زار پر مزید توجہ مبذول کرائی جائے۔
ٹیلی گرام پر بیان میں حماس نے کہا کہ ہم آنے والے ہفتے کے دوران غزہ کی ثابت قدمی کی حمایت کرنے، جارحیت کی مذمت کرنے، اور دنیا بھر کے دارالحکومتوں، شہروں اور چوکوں میں مارچ، دھرنوں، اور مشتعل مظاہروں سمیت ہر قسم کی یکجہتی کی کارروائیوں کو بڑھا کر نسل کشی کی جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ادھر پاکستان میں جماعت اسلامی نے اسرائیل کے خلاف اور اہلِ غزہ سے یکجہتی کے لیے بڑے شہروں میں فقیدالمثال مارچ کے بعد تحریک کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 22 اپریل کو فلسطینی تنظیموں کی مشاورت سے ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے، کوشش کریں گے یہ گلوبل ہڑتال بن جائے 22 تاریخ کی ہڑتال سے پوری دنیا میں اہل غزہ سے یک جہتی کا پیغام جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپریل 20 کو وفاقی دارالحکومت میں اسلام کی ہی نہیں بلکہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہو گا امریکی ایمبیسی کے سامنے مارچ سے ہمارا راستہ نہ روکا جائے، ہمارا مارچ پرامن ہو گا۔