فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے فضائی حملے کے بعد سخت ردعمل دے دیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم ایران کی سرزمین اور خودمختاری کے خلاف امریکا کی ڈھٹائی اور جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہیں۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
حماس نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی جارحیت ایک خطرناک اضافہ، قابضین کے ایجنڈے کی اندھی اطاعت اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
’ہم ایران، اس کی قیادت اور اس کے عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں اور ہمیں ایران کی اپنی خودمختاری کے دفاع کی صلاحیت پر مکمل اعتماد ہے۔
ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ امریکی جنگی طیاروں نے ایران پر حملہ کر دیا ہے اور اس کی جوہری تنصیبات تباہ کر دیں۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر کی گئی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ ہم نے ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر کامیاب حملہ مکمل کر لیا، طیاروں نے فردو، نطنز اور اصفہان میں سائٹس کو نشانہ بنایا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حملے کے بعد ایران کی فضائی حدود سے باہر آگئے، فردو میں قائم مرکزی جوہری پلانٹ پر کئی بم گرائے گئے، حملے میں امریکی بی ٹو بمبار طیاروں نے حصہ لیا۔
امریکی صدر نے یہ بھی بتایا کہ رات 10 بجے وائٹ ہاؤس میں قوم سے خطاب کروں گا، ایران کو اب اس جنگ کو ختم کرنے کیلیے راضی ہونا چاہیے، تہران میں کامیاب فوجی آپریشن امریکا، اسرائیل اور دنیا کیلیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔