جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

حماس نے یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے سربراہ یحییٰ سنوار کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی تصدیق کر دی۔

غزہ میں حماس کے سربراہ خلیل الحیہ ویڈیو بیان میں اعلان کیا کہ حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار اسرائیلی فورسز سے جھڑپ میں شہید ہو گئے ہیں۔

خلیل الحیہ نے کہا کہ قائد یحییٰ سنوار اور تحریک کے دیگر قائدین و رہنماؤں کی شہادت ہماری تحریک اور مزاحمت کو صرف مزید طاقت، استقامت اور عزم فراہم کرے گی۔ ہم ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی جدوجہد کو بھرپور طریقے سے جاری رکھیں گے۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ یحییٰ سنوار نہ صرف ہمارے عظیم قائدین کا تسلسل تھے بلکہ انہوں نے قید کی سختیوں کا سامنا کرتے ہوئے دشمن کو شکست دی اور رہائی کے بعد اپنی مزاحمتی جدوجہد کو جاری رکھا۔ ان کی شہادت نے انہیں شہداء کی عظیم صف میں شامل کر دیا، جو ہماری تحریک کے لیے روشنی کا مینار ہیں۔ حماس کی تحریک، جو اپنے قائدین اور مجاہدین کی قربانیوں پر قائم ہے، اپنی جڑیں مزید مضبوط کر رہی ہے اور آگے بڑھنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

خلیل الحیہ نے واضح کیا کہ اسرائیلی قیدی اس وقت تک واپس نہیں آئیں گے جب تک غزہ پر جارحیت بند نہیں ہوتی، اسرائیلی فوج مکمل طور پر پیچھے نہیں ہٹتی اور ہمارے قیدی آزاد نہیں کیے جاتے۔ یحییٰ السنوار اور دیگر شہداء کی قربانی ہماری تحریک کو مزید طاقتور بنائے گی، اور حماس اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی جب تک مکمل فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی اور القدس اس کا دارالحکومت نہیں بنتا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی دفاعی فورس نے غزہ کی ایک عمارت کے ملبے کے ڈھیر کے بیچوں بیچ سے ڈرون کی فوٹیج جاری کی ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کی گئی ڈرون فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بم باری کے سبب تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے کے ڈھیر کے درمیان ایک شخص اکیلا شدید زخمی حالت میں مزاحمت کررہا ہے۔

ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ زخمی شخص دھول مٹی سے اٹا ہوا ایک صوفے پر بیٹھا ہوا ہے جبکہ اس کا سر اور چہرہ لپٹے ہوئے کپڑے سے چھپا ہوا ہے۔

یحیی سنوار کا مکمل نام یحیی ابراہیم حسن سنوار ہے جنہیں 1989 میں 2 فوجیوں کے قتل پر اسرائیل نے 4 مرتبہ عمرقید کی سزا سنائی تھی۔ 1989 سے یحیی سنوار 2011 تک اسرائیلی جیل میں قید رہے اور اذیتیں برداشت کیں۔ 2011 میں اسرائیلی سپاہی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئی اور یحیی سنوار کی رہائی ایک ہزار 26 قیدیوں کے تبادلے کے دوران ہوئی تھی۔

یحیی سنوار کو اسرائیل کیخلاف 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے طوفان الاقصیٰ کےحملوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ یحیی سنوار کو اسماعیل ہنیہ، خالدمشعل، محمد دیف اور مروان عیسیٰ کیساتھ نمایاں رہنما سمجھا جاتا ہے۔

حماس کی صف اول کی قیادت میں سے یحییٰ سنوار اس وقت غزہ میں، زہیر جبارین مغربی کنارے میں، خالد مشعل بیرون ملک اور سلامہ کتاوی جیل میں قید ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں