فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ غزہ فائر بندی مذاکرات میں بعض بنیادی معاملات میں اہم پیش رفت ہوگئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ بقیہ معاملات پر جلد اتفاقِ رائے کی کوششیں کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے بھی یہ کہا گیا ہے کہ دوحہ میں جاری جنگ بندی مذاکرات کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ اسی ہفتے ہوسکتا ہے۔
امریکا کے نومنتخب نائب صدر وینس نے بھی اسرائیل اور حماس کے مابین جلد از جلد معاہدہ طے پانے کے لیے امید لگا لی ہے۔
نائب صدر نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جلد ہی ایک معاہدہ طے پا سکتا ہے اور اس پیش رفت کی وجہ یہ ہے کہ لوگ خوفزدہ ہیں کہ حماس کے لیے اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایک معاہدہ ہونے والا ہے جو کہ بائیڈن انتظامیہ کے بالکل اختتام کی طرف ہے شاید آخری یا دو دن۔
وہ اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ گزشتہ ہفتے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کیا مطلب تھا جب انہوں نے کہا تھا کہ اگر حماس اپنے باقی ماندہ قیدیوں کو رہا نہیں کرتا تو مشرق وسطیٰ کو جہنم بنا دیں گے۔
لاس اینجلس : سب سے مہنگا گھر شعلوں کی نذر ہوگیا، تصاویر دیکھیں
وینس نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ صدر ٹرمپ کا حماس کو دھمکی دینا اور یہ واضح کرنا کہ نتائج میں جہنم کا سامنا کرنا پڑے گا اس وجہ سے ہم نے کچھ یرغمالیوں کو نکالنے میں پیش رفت کی ہے۔