منگل, جنوری 7, 2025
اشتہار

حماس اسرائیل معاہدے میں کن باتوں پر اتفاق ہوا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

حماس نے اسرائیل کی طرف سے پیش کی گئی 34 یرغمالیوں کی ایک فہرست پر اتفاق کر لیا۔

روئٹرز کے مطابق امریکی اور عرب ثالثوں کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے کوششیں تیز ہو گئی ہیں، معاہدہ ہونے کی صورت میں ان قیدیوں کا فلسطینی قیدیوں کے بدلے تبادلہ کیا جائے گا۔

حماس کے ایک عہدیدار نے اتوار کو روئٹرز کو بتایا کہ کوئی بھی معاہدہ غزہ سے اسرائیلی انخلا اور مستقل جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچنے سے مشروط ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی مذاکراتی وفد کے ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ معاہدے کے حوالے سے تمام بقایا نکات کے حل موجود ہیں، ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ معاہدہ عبوری ہوگا اور تقریباً 2 سے 3 ماہ تک جاری رہے گا۔

- Advertisement -

اسرائیلی وفد کے مطابق اس معاہدے میں حماس کے رہنماؤں کو اندرون اور بیرون ملک نشانہ بنانے سے استثنیٰ دینے کی شرط رکھی گئی ہے، جس کے بدلے میں حماس رہنما غزہ کی پٹی چھوڑ دیں گے۔

غزہ میں عرب اور بیرونی ممالک کے ساتھ مل کر ایک آزاد فلسطینی ادارے کو اقتدار سونپا جائے گا، غزہ کی پٹی میں بین الاقوامی افواج کو اسی طرح تعینات کیا جا سکتا ہے جیسا کہ جنوبی لبنان میں یونی فِل تعینات ہے۔

امریکا ممکنہ معاہدے کی تمام شقوں کے ساتھ اس کے نفاذ کی سرپرستی کرے گا۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کے روز قطر اور مصر کی ثالثی میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے مذاکرات کاروں کو دوحہ بھیجا تھا۔ امریکی صدر بائیڈن کی انتظامیہ نے حماس پر زور دیا کہ وہ ایک معاہدے پر رضامند ہو جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں