فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کی جانب سے متنازع غزہ منصوبے کے اعلان کے بعد جنگ بندی کیلیے مذاکرات میں مزید دلچسپی نہ لینے کا اعلان کر دیا۔
حماس کے سینئر عہدیدار باسم نعیم نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز غزہ میں نئے آپریشن کا اعلان کیا جس کے تحت اسرائیلی فوجیوں کا غزہ پر قبضہ اور آبادی کو نقل مکانی پر مجبور کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: حماس نے غزہ کے لوگوں سے برُا سلوک کیا، ٹرمپ کا الزام
باسم نعیم نے کہا کہ جب تک غزہ میں بھوک کی جنگ اور شہادتوں کا سلسلہ برقرار ہے مذاکرات میں شامل ہونے یا جنگ بندی کی نئی تجاویز پر غور کرنے کا کوئی معنیٰ نہیں ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ میں بھوک، پیاس اور ہلاکتوں کے جرائم کو ختم کرنے کیلیے نیتن یاہو حکومت پر دباؤ ڈالے۔
حماس عہدیدار کی جانب سے مذکورہ بیان گزشتہ روز اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں آپریشن کو وسعت دینے، غزہ کے رہائشیوں کو بے گھر کرنے اور یمن اور لبنان پر حملوں کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔
مارچ میں غزہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں وحشیانہ بمباری کی اور علاقے کا 70 فیصد سے زائد حصہ اسرائیل کے کنٹرول میں ہے۔