فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کے بجائے پہلے مرحلے کو توسیع دینے کے اسرائیلی ارادے کو مسترد کر دیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ جنگ بندی کا پہلا مرحلے اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے لیکن مستقل جنگ بندی کیلیے اگلے مرحلے پر مذاکرات اب تک بے نتیجہ رہے ہیں۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے العربی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کیلیے کوئی بات چیت نہیں ہو رہی ہے حالانکہ پہلا مرحلہ ہفتے کو ختم ہونے والا ہے۔
حازم قاسم نے کہا کہ دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع نہ کرنے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے کیونکہ وہ جنگ دوبارہ شروع کرنے کے خیال کو برقرار رکھتے ہوئے حماس کے ہاتھوں بقیہ یرغمال شہریوں کی بازیابی چاہتا ہے۔
ترجمان کا مذکورہ بیان گزشتہ روز حماس کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں مزاحمتی تنظیم نے اسرائیل پر زور دیا تھا کہ وہ دوسرے مرحلے پر بات چیت کیلیے آگے بڑھے۔
حماس نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ وہ معاہدے کی تمام شرائط کو مکمل کرنے کیلیے پُرعزم ہے۔
جمعرات کو حماس اور اسرائیلی حکام قطر کے دارالحکومت قاہرہ میں بات چیت کیلیے بیٹھے تھے لیکن مذاکرات کا بظاہر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر بات چیت کا مقصد غزہ میں جنگ کا خاتمہ ہے جس میں تمام فلسطینی اسیروں کی واپسی اور علاقے سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔