غزہ: حماس نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے، آج صبح 6 میں سے 2 یرغمالیوں کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق حماس نے تین اسرائیلی قیدی ریڈ کراس کے حوالے کر دیے ہیں، غزہ کے علاقے نصیرات کیمپ پر یرغمالیوں کا تبادلہ ہوا، آج ہفتے کو معاہدے کے مطابق 6 یرغمالیوں میں سے آخری کو وسطی غزہ سے کو رہا کیا جائے گا، جب کہ بدلے میں اسرائیل 602 فلسطینی قیدی آج شام میں رہا کرے گا۔
سامنے آنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نصیرات میں تین اسرائیلی یرغمالی اسٹیج پر نمودار ہوئے، جن میں 27 سالہ ایلیا کوہن، 22 سالہ عمر شیمتوف اور 23 سالہ عمر وینکرٹ شامل ہیں۔
رہائی کے وقت اسٹیج پر یرغمالی مسکرا رہے تھے اور فلسطینیوں کے خوش گوار ہجوم کی طرف اشارہ کر رہے تھے، یرغمالیوں میں سے ایک نے اپنے ساتھ کھڑے فلسطینی جنگجو کی پیشانی کو بوسہ بھی دیا۔
ریڈ کراس کے نمائندے اور حماس کے ایک کمانڈر نے وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی حوالگی کے لیے ایک دستاویز پر دستخط کیے۔
حماس نے آج رہا ہونے والے 6 یرغمالیوں کے نام بتا دیے، 2 رہا
دوسری طرف تل ابیب میں اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد نے نصیرات کے مناظر اسکرین پر دیکھے، جب کہ اسرائیلی میڈیا اداروں نے رہائی پانے والے یرغمالیوں کے اہل خانہ اور حامیوں کی لائیو فوٹیج نشر کی، جو رہائی کا منظر دیکھنے کے لیے ایک کمرے میں جمع ہوئے تھے، لوگوں کو تالیاں بجاتے اور نعرے لگاتے دیکھا گیا۔
چھٹے یرغمالی ہشام السید کو غزہ شہر میں بغیر کسی تقریب کے ریڈ کراس کے حوالے کیا جائے گا۔ فلسطینی ذرائع نے الجزیرہ کو تصدیق کی ہے کہ ہشام السید کو بغیر کسی تقریب کے اسرائیلی حکام کے حوالے کر دیا جائے گا۔
37 سالہ اسرائیلی شہری ہشام کو اس وقت حماس نے روک کر یرغمال بنا لیا تھا جب اپریل 2015 میں وہ غزہ کی پٹی میں داخل ہوا تھا، توقع ہے کہ غزہ کے شمالی حصے میں کسی مقام پر اسے حوالے کیا جائے گا۔