غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بعد قیدیوں کے تبادلے کا سلسلہ جاری ہے، حماس نے اسرائیلی فوج کی 4 خواتین یرغمالی اہلکاروں کوہلال احمرکے حوالے کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت آج 4 اسرائیلی خواتین فوجیوں کے بدلے 200 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالی خواتین کو ریڈکراس کے حوالے کیا تھا، جنہیں عملے کے ارکان اپنی گاڑیوں میں لے کر روانہ ہو گئے تھے۔
یرغمالی خواتین کی رہائی کا عمل پورا ہونے پر اسرائیل نے 90 فلسطینیوں کو رہا کردیا تھا، اسرائیلی قید سے رہائی پانیوالوں میں 69 فلسطینی خواتین اور 21بچے شامل تھے۔
خبرایجنسی کے مطابق جیل حکام معاہدے کے مطابق فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے طریقہ کار پر کام کر رہی ہے۔ ریڈ کراس کے نمائندے قیدیوں کی شناخت کریں گے۔
دوسری جانب ترک ہلال احمر کے انسانی امدادی سامان کے ٹرکوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بعد غزہ پہنچنا شروع کر دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ میں 46,913 فلسطینی اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے، جبکہ 23 لاکھ کی آبادی کا بڑا حصہ بے گھر ہو گیا۔
ترک ہلال احمر مصری ہلال احمر کے ساتھ مل کر غزہ کو امدادی سامان پہنچانے کے لئے سرگرم ہے، اب تک ترکیہ سے 30 سے زائد امدادی ٹریلر روانہ ہو چکے ہیں۔
ترکیہ کے امدادی ٹرک غزہ پہنچنا شروع
ترکیہ کی جانب سے سرحدی دروازے بند ہونے کے باوجود غزہ کے شمال میں 10,000 اور جنوب میں 15,000 لوگوں میں تازہ کھانا تقسیم کیا جارہا ہے۔