حماس کا کہنا ہے کہ جنگ کو ختم کرنے والے کسی بھی معاہدے کا ‘مثبت’ جواب دیا جائے گا۔
حماس نے کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کی کسی بھی تجویز کا "سنجیدگی سے اور مثبت” جواب دے گا جو جنگ کے مکمل تعطل، غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلاء اور اسرائیلی اسیران-فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر مبنی ہو۔
حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گروپ اس موقف کی رہنمائی میں مذاکرات میں مصروف ہے جو ہمارے لوگوں کی مرضی اور اس کی بہادر مزاحمت کی عکاسی کرتا ہے۔
حماس ’مستقل جنگ بندی پر واضح اسرائیلی موقف‘ کی منتظر ہے۔
بیروت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان نے امریکی صدر بائیڈن کی طرف سے پیش کیے گئے تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کے منصوبے کا جواب دیا۔
انہوں نے معاہدے کے لیے اسرائیل کی وابستگی پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ اس کی حکومت نے ابھی تک کئی اہم نکات پر واضح موقف بیان کرنا ہے، یعنی "مستقل جنگ بندی اور غزہ سے مکمل انخلا”۔
حمدان نے کہا کہ حکام کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کا مقصد جنگ جاری رکھنے سے پہلے ایک عارضی جنگ بندی کے دوران اپنے اسیروں کی رہائی کو محفوظ بنانا ہے جس کا منصوبہ پہلے مرحلے میں بیان کیا گیا ہے یہ معاہدے کے اصول کے خلاف ہے، جس میں دوسرے مرحلے میں مستقل جنگ بندی اور پھر غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلاء کا مطالبہ کیا گیا ہے۔