غزہ: حماس نے اسرائیل کو آج رہا ہونے والے یرغمالیوں کی فہرست فراہم کر دی۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق یرغمالیوں کے نام اسرائیل کے حوالے کر دیے گئے ہیں، اسرائیل نے یرغمالیوں کی فہرست موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
یہ فہرست 3 ناموں پر مشتمل ہے، جو کہ خواتین ہیں، اور ان کا فوج سے کوئی تعلق نہیں ہے، حماس کے مسلح ونگ قسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کے مطابق رہا ہونے والے یرغمالیوں کے نام یہ ہیں: 24 سالہ رومی گونن، 28 سالہ ایملی دماری، اور 31 سالہ ڈورن شتنبر خیر۔
فہرست فراہمی کا طریقہ کار یہ ہے کہ حماس ثالثی کرنے والے قطر کو مطلع کرتی ہے، اور پھر قطر اسرائیل کو آگاہ کر دیتا ہے، حماس نے اسی طرح یرغمالیوں کی فہرست فراہم کر دی ہے اور کہا ہے کہ تاخیر تکنیکی وجوہ کے باعث ہوئی۔
حماس کے ترجمان نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ تنظیم نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے پہلے دن رہا کیے جانے والے تین اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری کر دیے ہیں۔ اس طرح جنگ بندی شروع ہونے کا راستہ آخرکار صاف ہو گیا ہے اور اس میں صرف ایک گھنٹہ تاخیر ہوا۔
حماس نے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی غزہ میں تازہ بمباری جنگ بندی میں مشکلات پیدا کرے گی، جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنانا ہوگا۔ واضح رہے کہ معاہدے کے تحت غزہ کے مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے یرغمالیوں کا تبادلہ ہوگا، جب کہ اسرائیل 95 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
نیتن یاہو جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے
حماس کی جانب سے فہرست کی فراہمی میں تکنیکی تاخیر کے باعث اسرائیلی حملوں کے جاری رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے، ایسے معاہدوں میں اس طرح کی تاخیر متوقع ہوتی ہے، اور حماس کی جانب سے بھی تاخیر ہونے کا احساس موجود تھا لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں تھا کہ معاہدہ پٹری سے اترنے والا ہے۔
غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے طے شدہ آغاز کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والے فلسطینیوں کی کل تعداد 10 ہو گئی ہے۔ غزہ سٹی میں 6 افراد، شمالی غزہ میں 3 اور رفح میں ایک شخص مارا گیا جب کہ 25 سے زائد زخمی ہوئے۔