حماس نے ہفتے کو یرغمالی چار خواتین اسرائیلی فوجیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا۔
حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کے زیرِ حراست 90 فلسطینی قیدیوں کے بدلے کل چار اسرائیلی خواتین فوجیوں کی رہائی کے لیے نام شائع کیے ہیں۔
حماس کے مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کے ایک مختصر بیان کے مطابق، سپاہی لیری الباگ، کرینہ ایریف، اگام برجر، ڈینیئل گلبوا اور ناما لیوی کو ہفتے کے روز رہا کیا جائے گا۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے جلد ہی رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی فہرست کا اعلان متوقع ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق لاپتہ اور اسیر اسرائیلیوں کے لیے مذاکرات کو مربوط کرنے کے لیے اسرائیلی فوجی کمانڈر گال ہرش نے اسیروں کے رشتہ داروں کے گروپوں کے ساتھ کئی ملاقاتیں کی ہیں تاکہ انھیں تبادلے کی بات چیت کی صورت حال سے آگاہ کیا جا سکے۔
اسرائیل کی Ynet نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق کمانڈر گال ہرش نے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات کے بارے میں ایک اپ ڈیٹ فراہم کی ہے جس میں خاندانوں کو یقین دلایا کہ تمام اسیروں کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
ویب سائٹ نے وزیر اعظم کے دفتر کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ تمام اسیران کی واپسی کے لیے کوشش جاری ہیں چاہے وہ زندہ ہیں یا مردہ۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے اگلے تبادلے میں چار خواتین یرغمالیوں کو جنگ بندی کی شرائط کے تحت رہا کیا جائے گا، جس کا مقصد غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنا ہے۔