جمعہ, اپریل 18, 2025
اشتہار

حماس کا برطانوی حکومت سے تنظیم کو ’دہشتگرد گروہ‘ کی فہرست سے ہٹانے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے برطانیہ میں خود کو ’دہشتگرد‘ گروپ قرار دینے کے خلاف باضابطہ قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سینئر عہدے دار موسیٰ ابو مرزوق نے تنظیم کی جانب سے برطانیہ کی ہوم سکریٹری یویٹ کوپر کو باضابطہ قانونی درخواست جمع کروا دی۔

موسیٰ ابو مرزوق حماس کے بین الاقوامی تعلقات اور سیاسی بیورو کے دفتر کے سربراہ ہیں۔

انہوں نے قانونی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ حماس ایک فلسطینی اسلامی آزادی اور مزاحمتی تنظیم ہے جس کا مقصد فلسطین کو آزاد کروانا اور صہیونی منصوبے کا مقابلہ کرنا ہے۔

قانونی درخواست 100 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے جس میں دلیل دی گئی کہ حماس کو کالعدم قرار دینا نسل کشی میں ملوث نہ ہونے کے بین الاقوامی قانون کے تحت برطانیہ کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے۔

اس میں کہا گیا کہ برطانیہ کی پابندی گروپ کے آزادی اظہار رائے اور اجتماع کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

موسیٰ ابو مرزوق کی نمائندگی کرنے والی قانونی ٹیم ’ریور وے لا‘ نے کہا کہ اگرچہ حماس کے اقدامات برطانوی قانون کے تحت دہشتگردی کی تعریف ہو سکتے ہیں، پھر اسی طرح اسرائیلی فوج کے ساتھ یوکرین کی فوج اور برطانیہ کی فوج کے اقدامات بھی ہیں۔

قانونی ٹیم نے کہا کہ ہمارے کلائنٹ کی درخواست برطانیہ میں اس طرح کی درخواست لانے کی اہمیت اور برطانوی حکومت کے فلسطینی عوام کے قبضے میں تاریخی اور مسلسل کردار کو ظاہر کرتی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں