اشتہار

سانحہ بلدیہ فیکٹری، حماد صدیقی کے اہم انکشافات، پی ایس پی مشکلات میں

اشتہار

حیرت انگیز

دبئی : حماد صدیقی نے سانحہ بلدیہ فیکٹری اور سانحہ 12 مئی کے حوالے سے پی ایس پی کے کچھ لوگوں کے ملوث ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دونوں واقعات سے متعلق اہم ثبوت فراہم کردیئے ہیں.

تفصیلات کے مطابق کراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن اور سانحہ 12 مئی کے واقعات کے حوالے سے ہولناک انکشافات کرتے ہوئے اہم ثبوت تفتیش کاروں کے حوالے کردیئے ہیں.

حماد صدیقی نے اہم انکشافات کرتے ہوئے سانحہ بلدیہ ٹاؤن اور سانحہ 12 مئی میں ملوث افراد کے ناموں سے آگاہ کردیا ہے اور بلدیہ فیکٹری میں ملوث یہ افراد ایم کیو ایم چھوڑ کر اب پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کر چکے ہیں جب کہ مصطفیٰ کمال نے حماد صدیقی کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ مجرم نکلے تو مجھے پھانسی پر چڑھا دینا.

- Advertisement -

اسی سے متعلق بلدیہ فیکٹری کو آگ لگانے والا مبینہ مرکزی ملزم حماد صدیقی کون ہے ؟


چیئرمین مصطفیٰ کمال انیس قائم خانی کے ہمراہ وطن واپسی کے بعد سے کئی بار اپنے انٹرویوز میں حماد صدیقی کو معصوم گردانتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے حماد کے ساتھ کام کیا ہے اور کبھی انہیں کسی منفی ایکٹیویٹی میں ملوث نہیں پایا اور اپنے تجربے و مشاہدے کی بناء پر میں کہہ سکتا ہوں کہ وہ بے گناہ ہیں۔

دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے حماد صدیقی کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حماد صدیقی سے ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں ہے انہیں 2013 میں خارج کردیا گیا تھا تاہم انہیں گرفتار کر کے قانون پر ردعمل آمد کرتے ہوئے انصاف کے تقاضے پورے کیئے جائیں۔


 یہ پڑھیں : حماد صدیقی ہمارا کارکن نہیں، ایم کیو ایم پاکستان کی سب سے صاف ستھری جماعت ہے،  فاروق ستار


خیال رہے کہ حماد صدیقی کو کراچی تنظیمی کمیٹی سے 2013 کو سبکدوش کردیا گیا تھا جس کے بعد وہ دبئی منتقل ہوگئے تھے اور مصطفیٰ کمال و انیس قائم خانی کی پاکستان واپسی کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ وہ پی ایس پی جوائن کرلیں گے.

چار سرکاری افسران سانحہ بلدیہ کے سہولت کار ہیں، سلمان مجاہد کا ڈی جی رینجرز کو خط


دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ نے ڈی جی رینجرز کو لکھے گئے اپنے خط میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں بلدیہ سعید آباد ٹاؤن کے چار سرکاری افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے.

ایم کیو ایم پاکستان کے معطل رہنما سلمان مجاہد بلوچ نے اپنے خط میں دعوی کیا ہے کہ فیکٹری کو آگ لگانے میں سیکٹر انچارج رحمان بھولا کے سہولت کار کے طور پر بلدیاتی افسران اکمل صدیقی، مرزا آصف بیگ، امیرعلی قادری اور شاہنواز بھٹی بھی ملوث ہیں.

سلمان مجاہد بلوچ نے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن کے یہ چاروں افسران سیکٹرانچارج رحمان بھولا سے رابطے میں تھے جب کہ شاہنواز بھٹی نے رحمان بھولا کی ہدایت پر فیکٹری کی مشینری منتقل کی تھی اگر یہ ملزمان گرفتار ہوئے تو مزید انکشافات ہوسکتے ہیں.

سلمان مجاہد بلوچ نے اپنے خط میں سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس میں خود کو تفتیش کے لیے پیش کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ چاروں افسران تحقیقات کے دوران فرار ہو گئے تھے تاہم اب یہ چاروں افسران دوبارہ بلدیہ ٹاؤن زون میں واپس آ چکے ہیں.


 یہ بھی پڑھیں : حماد صدیقی کی قانونی مدد کو فرض سمجھتے ہیں، رہنما پاک سرزمین پارٹی


خیال رہے بلدیہ کے علاقے میں واقع فیکٹری میں آتشزدگی کی وجہ سے 250 سے زائد افراد جل کر بھسم ہوگئے تھے جب کہ سانحہ 12 مئی میں 30 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جس کا ذمہ دار حماد صدیقی کو قرار دیا گیا تھا.


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں