متحدہ اپوزیشن کے علامتی اجلاس میں حمزہ شہباز کو کثرت رائے سے قائدایوان منتخب کر لیا گیا۔
لاہور کے مقامی ہوٹل میں ہونے والے علامتی اجلاس کی صدارت چیئرمین پینل کی رکن شازیہ عابد نے کی جب کہ حمزہ شہباز سے اظہار یکجہتی کے لیے مریم نواز بھی اجلاس میں شریک ہوئیں۔ علیم خان اپنے گروپ ممبران کے ساتھ شریک ہوئے جہانگیر ترین گروپ کے ارکان بھی اجلاس میں موجود تھے۔
علامتی اجلاس میں حمزہ شہباز کےحق میں199 ووٹ آئے جب کہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔ شرکاء نے نشستوں پر کھڑے ہو کر رائے دی۔
علامتی اجلاس میں حمزہ شہباز کیلئے وزارت اعلیٰ کی قرارداد بھی منظور کی گئی۔ اجلاس سے خطاب میں حمزہ شہباز نے کہا کہ ایوان کی عزت کاحلف اٹھانےوالے نےاسمبلی کےدروازے بند کر دیئے ہیں عمران نیازی کو وزیراعظم کہنے کو دل نہیں کرتا پاکستان کی تقدیر اور آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ ڈالر مہنگا ہو رہا ہے اسٹاک ایکس چینج زمین بوس ہوگئی ہے علیم خان کو گرفتار کیا گیا اور جہانگیرترین ان کے بچوں پر مقدمات بنا کر انتقام لیا گیا۔