ریاض: سعودی نوجوانوں نے عمرہ زائرین کے لیے ایسی چھتری تیار کی ہے جو جسم کے ساتھ منسلک ہوجاتی ہے اور کم جگہ گھیرتی ہے۔
اردو نیوز کے مطابق سعودی نوجوانوں پر مشتمل ایک گروپ نے عازمین حج کی سہولت کے لیے ہینڈ فری چھتری کی تیاری میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔
ہینڈ فری چھتری کے ماڈلز کو جدہ سپر ڈوم میں ہونے والی حج و عمرہ نمائش و کانفرنس میں بھی متعارف کروایا گیا ہے، چھتری کو بڑی تعداد میں لوگوں نے پسند کیا۔
ہینڈ فری چھتری تیار کرنے والے گروپ کے سربراہ عبد اللطیف السبیعی کا کہنا ہے کہ چھتری تیار کرنے کی بنیادی سوچ حجاج کو خانہ کعبہ کا طواف کرتے دیکھ کر آیا۔
فيديو | لتحقيق أعلى مستوى من الجودة.. فريق سعودي يبتكر مظلة سحابية لخدمة ضيوف الرحمن#الإخبارية pic.twitter.com/d2MD9mkCDy
— الإخبارية.نت (@Alekhbariya_net) January 14, 2023
انہوں نے کہا کہ دوران طواف اور مشاعر مقدسہ میں دھوپ سے بچنے کے لیے چھتری استعمال کرنا ہوتی ہے، روایتی چھتری کے کافی نقصانات ہیں۔ یہ تیز ہوا سے ٹوٹ جاتی ہے جبکہ اس کے نکلے ہوئے تار دوسروں کو لگتے ہیں جس سے مشکل پیش آتی ہے۔
عبد اللطیف نے مزید کہا کہ چھتری کے آئیڈیے کو عملی شکل میں ڈھالنے میں 3 سے 4 برس کا عرصہ لگا، کوشش تھی کہ ایک ایسی چیز تیار کی جائے جسے استعمال کرنا آسان ہو اور اس کے فوائد زیادہ ہوں۔
گروپ میں شامل ایک اور ممبر نے کہا کہ ہینڈ فری چھتری کا استعمال انتہائی آسان ہے، اس کے ساتھ جو بیلٹ دی گئی ہے وہ آسانی سے کمر کے گرد کسی جاتی ہے جس کی وجہ سے چھتری کو ہاتھ میں اٹھائے نہیں پھرنا پڑتا۔
علاوہ ازیں اسے جس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے اس سے دوسرے لوگوں کو بھی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔