سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ نے پاکستانی ٹیم کو غیر مستحکم قرار دے دیا۔
سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے 19 فروری سے شروع ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔
ہربھجن نے پاکستان کی بیٹنگ لائن پر تنقید کی اور بابر اعظم کو بطور اوپنر بھیجنے پر سوالات اٹھائے۔
یوٹیوب پر چینل پر ہربھجن سنگھ نے کہا کہ پاکستان انتہائی متضاد ٹیم ہے، اگر آپ ان کے اعدادو شمار دیکھیں اور ان کا موازنہ بھارتی بیٹرز سے کریں تو صورتحال بالکل واضح ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعدادوشمار ماضی کے میچوں پر مبنی ہیں اور کوئی نہیں جانتا کہ مستقبل میں کیا ہوگا لیکن میں ایک پیش گوئی کے طور پر جب دونوں ٹیموں کا موازنہ کرتا ہوں تو ایک بڑا فرق ہے۔
سابق اسپنر نے کہا کہ بھارتی ٹیم اچھی طرح سے سیٹل دکھائی دے رہی ہے جبکہ پاکستان کی ٹیم تھوری غیر مستحکم نظر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کو بیٹنگ کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر سمجھا جاتا ہے لیکن ان کا اوسط 31 ایک بڑے کھلاڑی کے معیار سے کم ہے، اگر 31 اوسط والے بلے باز خود کو ٹاپ بلے باز کہتا ہے تو میرا خیال ہے کہ ٹاپ بلے باز کی اوسط 50 کے قریب ہونی چاہیے جو وہ نہیں ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ فہیم اشرف جیسے کھلاڑی جن کی اوسط صرف 12.5 ہے اور سعود شکیل جن کی بھارت کے خلاف اوسط محض 6 ہے، چیمپئنز ٹرافی میں کسی سنگین خطرے کا امکان نہیں ہے۔